احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
جب مسیح آئے اس وقت یہودیوں کی ایمانی اور اخلاقی حالت بہت ہی گری ہوئی تھی۔‘‘ لیکن سوال یہ ہے کہ ان کے اخلاق اور عادات اور ایمان میں کیا تبدیلی کی جب کہ وہ اپنے حواریوں کا بھی کامل طور پر تزکیہ نہ کرسکے تو اوروں کو کیا فیض پہنچتا۔ مسیح علیہ السلام نے جو کچھ کیا انجیل مقدس کے موافق کیا۔ کیونکہ وہ اسی وحی کی تبلیغ پر مامور تھے اور وحی بھی وہ جس کی خود قرآن تصدیق کرتا ہے۔ ’’مصدق لمّا بین یدی من التوراۃ والانجیل‘‘ مگر مرزا قادیانی اور مرزائیوں کے نزدیک انجیل بالکل ناقص تھی اور عیسیٰ مسیح علیہ السلام پر بے سود نازل کی گئی۔ مذہب اسلام کے ٹھیٹھ اور صاف عقیدے کے موافق نہ کوئی نبی ناقص ہے نہ کوئی آسمانی کتاب۔ ہر نبی اور ہر کتاب کا نزول قوم کی حالت کے موافق ہوا ہے۔ اب رہی یہ بات کہ یہودیوں کی اصلاح عیسیٰ مسیح علیہ السلام سے نہ ہوسکی۔ خوب یاد رکھو کہ کوئی نبی فاعل مختار نہیں۔ ’’انک لا تہدی من احببت ولکن اﷲ یہدی من یشاء‘‘ اور ’’ماعلینا الا البلاغ المبین‘‘ اور ’’یایہا الرسول بلغ ما انزل الیک من ربک‘‘ آیات کے موافق ساری خدائی کو کوئی نبی پوری پوری ہدایت نہیں کرسکا۔ ورنہ سب سے پہلے ابوجہل اور ابوطالب آنحضرتa پر ایمان لاتے۔ حالانکہ وہ آنحضرتa کی بڑی سعی وکوشش پر بھی ہدایت سے محروم رہے اور جناب باری نے یہ ارشاد فرمایا۔ ’’لعلک باخع نفسک علی آثارہم‘‘ یعنی اے محمدa تو شاید ان کے پیچھے اپنی جان کا ہلاک کرنے والا ہے۔ اﷲ اﷲ یہ معاملہ کس قدر نازک ہے۔ مگر آپ کے نزدیک اگر کوئی نبی بلکہ خود آنحضرتa بعض انسانوں کو راہ راست پر لانے میں کامیاب نہ ہوئے تو وہ ناقص تھے اور جو وحی ان پر نازل ہوئی وہ بھی ناقص تھی۔ معلوم نہیں آپ کے بروزی نبی کیا تیر مار رہے ہیں۔ گزشتہ انبیاء کے تو کروڑوں امتی موجود ہیں۔ آپ باوصف امام الزمان اور خاتم الخلفاء اور بروزی ہونے کے ایک عیسائی، ایک آریا، ایک سکھ کو بھی اپنی تیس برس کی مزعومہ بعثت میں مرزائی نہ بنا سکے۔ مرزائیوں کا گویا یہ نیچر ہوگیا ہے کہ ہر رسالہ ہر باب، ہر کتاب، ہر مبحث میں اپنی بروزی کو بڑھاتے اورعیسیٰ مسیح علیہ السلام بلکہ تمام انبیاء علیہم السلام کو گھٹاتے اور ان کو گالیاں دیتے ہیں۔ اکثر مرزائی رسالوں میں مرزا قادیانی کے نبی ہونے پر اس آیت سے استدلال کیا گیا ہے۔ ’’لیستخلفنہم ولیمکننّ لہم دینہم‘‘ یعنی خدائے تعالیٰ ان کو (انبیاء کو) خلیفہ بنائے گا اور ان کا دین ان کے واسطے ٹھکانے لگائے گا۔ اول تو آیہ میں دینہم کا لفظ موجود ہے۔ مرزا