احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
نے دونوں کو بری فرمایا۔ لیکن مرزا قادیانی کے نزدیک عیسٰی علیہ السلام تہمتوں سے بری نہیں اور فاسق وفاجر ہیں۔ معاذ اﷲ اب ہم پوچھتے ہیں کہ مرز اقادیانی کے افعال پر جو کچھ الزام لگائے گئے کیا وہ غلط نکلے یا خدائے تعالیٰ نے بذریعہ وحی کے ان کو اٹھا دیا جب پیشینگوئیاں غلط نکلیں اور مرزا قادیانی پر کذب کا الزام لگایا گیا تو کیا انہوں نے اس الزام سے اپنے کو بری کیا یا مرزا قادیانی نے جب اپنے کو خدائے تعالیٰ کا بمنزلہ ولد بذریعہ الہام بتایا تو وہ اس جرم افتراء علی اﷲ سے بری ہوسکے۔ یا انہوں نے کسی فوجی شخص سے جو بیٹا دلوانے کی اجرت پانچ سو روپیہ پھٹکارا تو کیا یہ الزام غلط تھا اور مرزا قادیانی اس کو بیٹا دلوا سکے؟ نبی سے گناہ سرزد نہیں ہوسکتا۔ اس میں قوت قدسیہ ہوتی ہے۔ گناہ کا ارتکاب شیطان کے القاء سے ہوتا ہے لیکن ’’فینسخ اﷲ ما یلقی الشیطان الآیہ‘‘کے مطابق انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام کو خدائے تعالیٰ القاء الشیطان سے محفوظ رکھتا ہے ورنہ عام انسانوں اور نبیوں میں کچھ فرق نہ ہوگا۔ مرزا قادیانی پر تو اب تک آسمانی باپ نے کوئی الہام بھی نہیں کیا کہ جو الزامات تجھ پر دنیا لگاتی ہے وہ بالکل غلط ہیں۔ ہاں اب ہمارے اس مضمون کے بعد الہامات ہونے لگیں تو تعجب نہیں۔ ہاں یہ الہامات تو ضرور ہوتے ہیں کہ ’’انت منی وانا منک اور انت منی بمنزلۃ ولدی(تذکرہ ص۴۲۲،۵۲۶ طبع۳) ‘‘ اس لحاظ سے اگر مرزا قادیانی اپنے کو معصوم اور تمام عیوب ونقصانات سے پاک وصاف بتائیں تو مضائقہ نہیں کیونکہ خدا کی طرح خدا کے بیٹے کا بھی عیوب ونقصانات سے پاک ہونا ضروری ہے جیسا عیسائیوں کا عقیدہ ہے تو اب یوں سمجھنا چاہئے کہ تمام مرزائی عیسائی ہیں اور یہ واقعی ہے کیونکہ مرزا قادیانی اپنے دعوے کے موافق عیسیٰ ہیں۔ پس مرزائی کیوں عیسائی نہ ہوں۔ لیکن یہ عجیب بات ہے کہ جس طرح مرزا قادیانی کے بدن میں عیسائیوں کے نام سے پتنگے لگتے ہیں اسی طرح کسی مرزائی کو اگر عیسائی کہا جائے تو منہ کھسوٹنے پر تل پڑے۔ پھربوالعجی تو دیکھئے کہ مرزا قادیانی تمام عیوب ونقصانات سے پاک ہیں پھر بھی اپنے کو ناقص نبی بتاتے ہیں گویا نقص ان کے نیچر میں داخل ہے۔ اس صورت میں آپ کامل بھی ہیں اور ناقص بھی۔ ہذا خلف۔ نہیں جناب حقیقت میں تو آپ کامل ہی ہیں مگر چونکہ دنیا کے ۳۶کروڑ مسلمان آنحضرتa کے کامل انسان اور کامل نبی ہونے پر ایمان رکھتے ہیں۔ لہٰذا آپ ان کے پھیلانے کے لئے اپنے کو ناقص بتاتے ہیں۔ لہٰذا