احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
انسانی صورت مگر شیطان کی مورت موجود ہے جس میں اسود عنسی کی روح نے حلول کیا ہے۔ پس یہاں آئو۔ ’’ہو الذی ارسل رسولہ بالہدی‘‘ اسی کی شان میں مکرر تیرہ سو برس بعد نازل ہوئی ہے۔ ایسے ہی قرائن سے تو دنیا میں بہت سے دجال پیدا ہوئے اور قیامت تک پیدا ہوتے رہیں گے۔ قرینہ کیا شے ہے جو بات قریں عقل یا قرین قیاس یا قرین ذہن معلوم ہوئی اسی کو اپنے مطلب کے موافق چسپاں کرلیا۔ ایسی باتوں کے لئے شیطان قرین رہتا ہے۔ پس ان کو قرائن شیطانیہ کہنا چاہئے نہ کہ قرائن قرآنیہ۔ اسی مجاور نے بارہا لکھا کہ آیت ’’ہوا الذی ارسل رسولہ بالہدیٰ‘‘ مرزا کی شان میں ہے اور جب مجدد نے چتھاڑ کی تو اب انکار کرتا ہے۔ تعجب ہے کہ زندہ پیر نے اسے پھر ہی اپنا مردود بارگاہ نہیں بنایا کیونکہ وہ اس کی رسالت کا منکر ہے۔ اس کو تو ہزار رسول کہنا بھی توہین کا باعث ہے کیونکہ وہ خاتم الانبیاء ہے۔ مجاور صاحب کہتے ہیں کہ آنحضرتa کا کام تکمیل دین وتکمیل اشاعت دین۔ ہم کہتے ہیں کہ جب ہر طرح تکمیل ہوچکی تو اب رسول کے آنے کی کیا ضرورت اور اب تحصیل حاصل کی کیا حاجت؟ مرزا قادیانی تو تنقیص دین کررہے ہیں۔ اگر آپ صلیب کے توڑنے اور سوروں کے حلال کرنے کو آئے ہیں تو فرمائیے کہ اپنی تیس برس کی بعثت میں کونسی صلیب توڑی کتنی گرجائیں ڈھائیں؟ کتنے سور ذبح کئے۔ کتنے مندر مسمار کئے؟ کتنے ہندوئوں اور عیسائیوں کو مرزائی بنایا؟ ہاں چند مسلمانوں کو توحید الٰہی اور رسالت محمدی سے پھیر کر ملحد ومرتد ضرور بناڈالا۔ قرآن سے تو آپ کا مطلب صرف عیسیٰ مسیح کو مارڈالنا ہے نہ کہ مکرر عیسیٰ مسیح کا آنا کیونکہ قرآن میں اس کا ذکر ہی نہیں۔ حدیث میں ہاں عیسیٰ بن مریم کے آنے کا بالتصریح ذکر ہے۔ کیا آپ مریم کے بیٹے ہیں؟ ایک ہی حدیث کے ایک جزء کا اقرار اور دوسرے جزکاء انکار کیا۔ حدیث سے صاف ظاہر ہے کہ جب خود عیسیٰ بن مریم تشریف لائیں گے تو وہ زندہ ہیں مگر مرزا قادیانی کے نزدیک انیس سو برس تک کسی کے زندہ رکھنے پر خدا تعالیٰ قادر نہیں۔ ہاں تیرہ سو برس کے بعد تمام انبیاء اور خود آنحضرتa کی روح پاک کے ایک ناپاک جسد میں حلول کرنے پر قادر ہے۔ مجاور صاحب فرماتے ہیں کہ حضرت غلام احمد نے ازل سے احمد کی غلامی کی مہر اپنے حال اور قال کے سر پر لگا رکھی ہے۔ ہم پوچھتے ہیں کہ کیا رسول کا غلام بھی رسول ہوسکتا ہے۔ اس