احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
غزل کا مقطع یہی موزوں تھا۔ اگر الحکم کا نام سچا ہے تو پتا دے کہ اہلحدیث نے ائمہ اور بزرگان دین کو کب براکہا ہے؟ البتہ انہوں نے بعد ختم رسالت کسی مغل کے نبی بننے کی تردید کی ہے اور اس کے الحاد وارتداد کا فتویٰ دیا ہے لیکن یہ فتویٰ تو تمام علماء مقلدین ومشائخ نے بھی دیا ہے۔ ہاں اہلحدیث نے اس میں سبقت کی ہے اور پھر تمام علماء ومشائخ ہند ان سے متفق ہوئے ہیں۔ پس مرزا اور مرزائیوں کے نزدیک تو سبھی قابل لعنت ونفرین بلکہ سزا وار تدارک ہیں نہ کہ فقط اہلحدیث۔ کیا یہ سمجھ میں آسکتا ہے کہ اہلحدیث جس شخص کی تقلید نہ کریں اس کو برا کہیں۔ اہلحدیث تو ائمہ اربعہ کیا معنی، خلفاء اربعہ رضوان اﷲ علیہم اجمعین اور تمام صحابہ کے بھی مقلد نہیں ہیں۔ مگر کیا وہ کسی کو برا کہتے ہیں اور کیا بات کسی صحیح العقل کی فہم میں آسکتی ہے اورکوئی ذی عقل اس کو باور کرسکتا ہے؟ الحکم کا نامہ نگار لکھتا ہے کہ قادیان سے کوئی باہر نہیں گیا۔ تمام مرید موجود ہیں اور حکیم صاحب کا خیمہ بھی قادیان سے باہر نہیں گیا وہ بیماروں کے علاج میں بدستور سرگرم ہیں اور طلبہ کو پڑھاتے ہیں وغیرہ۔ اچھا صاحب یہ سب کچھ سہی اور اس سے بھی بڑھ کر مسلّم، گفتگو تو اس میں ہے کہ قادیان میں طاعون زوروشور سے موجود ہے جس کی نسبت الہام ہوا تھا کہ یہاں طاعون نہ آئے گا اور آئے گا تو افراتفری نہ ہوگی۔ اس کی تردید نہیں کی گئی۔ کافی اور شافی جواب تو جب ہوتا کہ الحکم قادیان میں سرے سے طاعون ہی کے آنے کی تردید کرتا۔ معلوم نہیں یہ فروگذاشت کیوں کی گئی، قلم کو ذرا جنبش ہوتی اور بس۔ یہ الزام کہ اہلحدیث قرآن سے حدیث کا مرتبہ بڑھاتے ہیں اس جواب کا مستوجب ہے کہ لعنۃ اﷲ علی الکاذبین۔ مرزا اور مرزائیوں نے تو اپنے نبی کے وحی اور الہام کے مقابلے میں قرآن وحدیث دونوں کا مرتبہ گھٹا دیا بلکہ دونوں کو اڑا دیا۔ قرآن کا مرتبہ اس لئے گھٹایا کہ اس میں مسیح موعود کے آنے کا ذکر ہی نہیں۔ اور مرزا قادیانی قرآن کے خلاف مسیح موعود بن گئے۔ حدیث کا مرتبہ اس لئے گھٹایا کہ دجالون ثلثون والی حدیث کو رد کردیا۔ اس کا یہ مطلب ہوا کہ دنیا میں دجال کوئی نہ آئے گا۔ ہاں ایک مسیح جو خاتم الخلفاء ہوگا ضرور آئے گا۔ پس مرزا اور مرزائی کس منہ سے کہتے ہیں کہ فلاں گروہ نے حدیث کا مرتبہ بڑھادیا اور اسی پر کیا حصر ہے۔ مرزائی مذہب جس شے سے عبارت ہے۔ وہ قرآن وحدیث کی مخالفتوں کا البم ہے کہاں تک کوئی تفصیل کرسکتا ہے۔