احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
تھانگدار (رسہ گیر) سے فعل ضامنی لیتا ہے تو اس کی وجہ یہی نہیں ہوتی کہ اس پر جرم ثابت ہے۔ بلکہ یہ امر ملحوظ رکھتی ہے کہ خلق اﷲ کو امن ملے گا اور دوسرے بدمعاشوں اور ظالموں کو عبرت ہوگی۔ اب خیال کرنا چاہئے کہ مرزا قادیانی کو اگر مولوی کرم الدین کے استغاثہ لائبل پر سزا ملی تو یہ سزا محض اس لئے نہ ہوگی کہ انہوں نے مولوی صاحب کو لئیم لکھا تھا بلکہ اس قسم کے تمام مجرمانہ افعال پر نظر ہوگی۔ شہادت خود مرزائی کتابوں سے عدالت کے سامنے پیش کی گئی ہے گویا مرزا قادیانی کے ہاتھ کٹ گئے ہیں اور ازماست کہ برماست کی پوری مثل صادق ہوگئی ہے۔ مرزا قادیانی نے تو مسیحیت وبروزیت کی برانڈی کے نشے میں ایک طوفان بے تمیزی برپا کردیا نہ صرف زندہ علماء اور مشائخ بلکہ گزشتہ انبیاء اور اولیاء پر سب وشتم اور لعنت کا مینہ برسانا شروع کردیا اور عیسیٰ مسیح علیہ السلام کو تو کہیں کا بھی نہ رکھا جن کو قرآن مجید میں خدائے تعالیٰ اپنا کلمہ اور اپنی روح قرار دیتا ہے۔ وہ اولوالعزم مسیح علیہ السلام جن کی نسبت پیغمبر عرب وعجمa فرماتے ہیں کہ جو بچہ شکم مادر سے زمین پر آتا ہے اس کو شیطان چھوتا ہے مگر عیسیٰ اور اس کی ماں مریم علیہا السلام کو شیطان نے نہیں چھوا۔ سبحان اﷲ سبحان اﷲ! اس سے بڑھ کر عیسیٰ مسیح کی عظمت اور عصمت کا اور کیا ثبوت ہوگا؟ مگر معلوم نہیں مرزا نے باوصف دعویٰ مسلمانی اپنا کلیجا کیسا پتھر کا کرلیا اور اپنے کانشنس کو کیسا مسخ کردیا کہ عیسیٰ مسیح علیہ السلام کو ایک مہذب انسان کے درجے سے بھی گرادیا۔ وہ عیسیٰ مسیح جن کی پرستش تمام یورپ کرتا ہے اور خود برٹش گورنمنٹ بھی اس کو اپنا نجات دہندہ یقین کرتی ہے۔ کس قدر خیرگی اور نمک حرامی ہے کہ گورنمنٹ کے اسی نجات دہندہ اور خدا کو بے ساختہ گالیاں دی جائیں جس کی کروڑوں رعایا مسیحی ہے اور گورنمنٹ نے جو آزادی ازراہ شفقت مادری عطا فرمائی اسی آزادی کے تیروں سے گورنمنٹ کا کلیجا چھیدا جائے۔ اور قانون سڈیشن کو پشت ڈال کر گورنمنٹ کی وفادار رعایا میں ناراضی پھیلائی جائے ؎ کس تیر ستم کا ہے نشانہ انصاف سے دیکھنا میرا دل مرزا قادیانی کی جو تحریریں اور جو دعوے شائع ہوئے کیا وہ گورنمنٹ کی نظر سے نہیں گزرے کیا انگریزی اخباروں نے ان پر خوفناک ریمارک نہیں کئے مگر مرزا قادیانی متاثر نہ ہوئے پھر گورنمنٹ میں لگاتار دھواں دھار میموریل بھیجے کہ میرے ساتھ دولاکھ والنٹیئر ہیں۔ میں بڑا صاحب وقعت وسطوت ہوں یہ گویا گورنمنٹ پر درپردہ دھمکی تھی۔ شامت جب آتی ہے تو ایسی ہی سوجھتی ہے مگر جس طرح خدائے حقیقی کی لاٹھی میں آواز نہیں اسی طرح گورنمنٹ مجازی کی لاٹھی میں بھی آواز نہیں بالآخر مرزا قادیانی نے جو دام اوروں کے پھانسنے کو تیار کیا تھا۔ آپ ہی اس میں