احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ہندوستان میں بجز میرے اور میری امت کے کوئی تیرا سچا دوست وفادار ہوا خواہ اور نمک حلال نہیں۔ میں حرام خور نہیں ہوں بلکہ حلال خور ہوں (مسلمان تو جہاد کی مخالفت کی وجہ سے مرزا قادیانی کے مخالف ہیں مگر عیسائی اور آریا وغیرہ کیوں مخالف ہیں؟) حالانکہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا البتہ اپنے کو سوڈان کے بہت سے مہدیوں کی طرح مہدی ضرور بنایا اور یہ خوشخبری خود محمدa دے گئے ہیں کہ میرے بعد مہدی پیدا ہوگا اور ایسا اور ویسا ہوگا میرا تمام حلیہ مہدی کے حلیے فرمودہ محمدa سے ملتا ہے اور خود عیسیٰ مسیح بھی انجیل میں کہہ گئے ہیں کہ میرے بعد فارقلیط (تسلی دینے والا) آئے گا۔ مسلمان کہتے ہیں کہ وہ محمد صاحب ہیں۔ میں یقین کرتا ہوں کہ فار قلیط میں ہوں اور دو فارقلیط ہوں تو کیا برائی ہے عیسیٰ مسیح نے مطلق فار قلیط کے آنے کی پیشینگوئی کی ہے ایک یا دویاتین دس یا بیس کی قید نہیں لگائی۔ محمد کی امت محمدa کو فارقلیط سمجھے میری امت مجھے فارقلیط سمجھے ایک سے دو بھلے دو دو اورچپڑی۔ اور مسلمانوں کی عقلوں پر تو ایسے پتھر پڑے ہیں کہ کوئی مہدی ان کی سمجھ ہی میں نہیں آتا۔ ہر مہدی کو جھوٹا بلکہ دجال قرار دیتے ہیں اس صورت میں تو قیامت تک کوئی مہدی نہ آئے گا۔ بدبخت مسلمانوں کی قسمت میں دجال ہی لکھے ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ محمدa کی پیشینگوئی سچی ہو۔ شیعہ کہتے ہیں کہ ہمارا مہدی آچکا اب چھپا ہوا ہے۔ سنیوں سے شیعہ ہی اچھے۔ انہوں نے ایک مہدی آخر ڈھونڈ تو نکالا۔ میں اپنے دعوے میں اس لئے سچا ہوں کہ نہ صرف مہدی بلکہ مسیح موعود بھی ہوں۔ جتنے مہدی اب تک گزرے وہ سب مہدی ہی تھے۔ مسیح موعود بننے کا کسی کو بھی حوصلہ نہ ہوا۔ یہ میرا ہی جگر ہے کہ میں نے محمدa کی اس پیشینگوئی کو سچا کر دکھایا کہ لا مہدی الا عیسیٰ اور اگر لندن میں مسٹر پکٹ نے اور پیرس میں ڈاکٹر ڈوئی نے مسیح ہونے کا دعویٰ کیا ہے تو یہ میری ہی تقلید ہے۔ دونوں بالکل جھوٹے ہیں کیونکہ وہ خالی خولی مسیح ہیں نہ کہ مہدی بھی۔ مجھ جیسا جامع صفات مہدی نہ تو اب تک پیدا ہوا نہ آئندہ قیامت تک پیدا ہوگا۔ اس لئے میں نے اپنے لئے خاتم الخلفاء کا لقب تراشا ہے جن کے سر میں آنکھیں ہیں وہ مجھ میں کچھ اور ہی جلوہ دیکھتے ہیں۔ میں نپٹ اندھوں اور پٹم دید والوں کو کیا دکھائوں جنہیں موتے دھار بھی نہیں سوجھتی اور اگر میں نے عیسیٰ مسیح کے کیریکٹر پر حملہ کیا تو یہ بھی کوئی فطری جرم نہیں۔ یہودیوں نے مجھ سے کہیں بڑھ کر حملے کئے ہیں۔ اور ہر مذہب والے دوسرے مذہب کے پیشوائوں پر حملے کررہے ہیں اور قیامت تک کرتے رہیں گے۔