موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
ہوگئی۔ یہاں تک کہ مقدمہ بازی کی نوبت آگئی۔ جج انگریز تھا۔ جج نے کہا کہ پہلے میں تم لوگوں کی کتاب دیکھتا ہوں تاکہ مجھے بھی اس بارے میں کچھ معلومات ہوجائیں، کچھ دن بعد اُس نے فیصلے کی تاریخ مقرر کی، جب فیصلے کا دن آپہنچا تو اس نے کہا کہ میں نے کچھ دن آپ لوگوں کی کتابیں خوب دیکھی اور دونوں کی دلیلوں کو بھی دیکھا، میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ آمین بالجہر بھی ثابت ہے اور آمین بالسر بھی ثابت ہےلیکن آمین بالشر یعنی لڑائی والا آمین ثابت نہیں ہے۔ آپ لوگوں کا آمین جھگڑے کا ہے ، یہ ثابت نہیں ہے۔ چونکہ بحث اس کے افضل اور غیر افضل ہونے کے بارے میں ہے،اس لئے اس مسئلہ میں بحث و مباحثہ کرکے اپنے وقت کو ضائع کرنا مناسب نہیں ہے ، بلکہ اعتدال سے کام لینا چاہئے ،اور اعتدال کی صورت یہ ہے کہ آمین اتنی بلندآواز سے سے کہی جائے کہ دوسروں کو خلل نہ ہو اور دائیں اور بائیں والے سن لیں یہ کافی ہے۔ الحمد للہ آج سورۂ فاتحہ کی تکمیل ہوئی، اللہ پاک اس کی برکات سے ہم سب کو مستفید فرمائے،اور ہمارے ان دروس کو قبول فرمائے،اور اس کے ذیل میں بیان کی گئی باتوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائے،اور اس میں ہونے والی کوتاہیوں اور غلطیوں سے در گزر فرمائے۔ (آمین)