معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
ہر کہ خود بینی کند در راہِ دوست شد مبدل مغز ِدینِ او ز پوست جو شخص خود بینی کرتاہے راہِ دوست میں اس کے دین کا مغز صرف پوست رہ جاتاہے پس چھلکا بغیر مغز کس کام کا؟ پندِ ایں از شیخ سعدی را بگیر دینِ کامل از دو لفظ او بگیر یہ نصیحت حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کرلو اور ان کے دو لفظ سے دینِ کامل لے لو۔ از شہاب الدین سہروردیؔ بگفت شاہِ ما را ایں دو گوہر داد مفت اور یہ نصیحت انھوں نے اپنے شیخ شہاب سہروردی رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کی تھی اور ان ہی سے نقل فرماتے ہیں کہ میرے شاہ نے مجھے دو موتی نصیحت کے عطا فرمائے۔ عیبہائے خویش را ہر دم ببیں عیبہائے خلق را ہرگز مبیں ایک تو یہ کہ اپنے عیب اور برائی پر ہروقت نظر رکھو، دوسرے یہ کہ تمام مخلوقات کی برائیوں سے چشم پوشی کرلو یعنی کسی مخلوق کی برائی مت دیکھو۔ زانکہ خلق اللہ عیال اللہ ہست ہمچنیں قولِ رسول اللہ ہست اس لیے کہ مخلوق عیالِ الٰہیہ ہے اور عیال اللہ کے ساتھ اچھے سلوک ہی سے اللہ کو راضی کرسکتے ہو اور یہ اسی طرح حدیث شریف میں وارد ہے۔ ہر کہ او بر خویشِ بد بینی کند ہر کہ او بر غیر خوش بینی کند