معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
خانما ہاں از حسد گردد خراب باز و شاہین از حسد گردد غراب آتشِ حسد سے گھر کے گھرتباہ ہوگئے اور باز وشاہین جیسے مردانِ طریق کوّا بن گئے یعنی راہ ِ حق سے ہٹ کرراہِ باطل پرجا گرے۔ یوسفاں از مکرِ اخواں در چہند کز حسد یوسف بگرگاں می دہند بہت سے یوسف اپنے بھائیوں کے مکرسے کنویں میں ہیں کیوں کہ حسد ہی سے یوسف علیہ السلام کوکنویں میں ڈال کر بھیڑیوں کے کھالینے کی طرف بہانہ کیاگیاتھا۔ و ز حسد گیرد ترا در رہ گلو و ز حسد ابلیس را باشد غلو حسد ہی کے سبب ابلیس تیری گردن راہِ حق سے ہٹانے کے لیے پکڑتاہے اور حسد ہی سے ابلیس حد سے متجاوز ہوتاہے۔ کو ز آدم ننگ دارد از حسد باسعادت جنگ دارد از حسد حسد ہی کے سبب ابلیس سیدنا آدم علیہ السلام کی تعظیم سے شرم و عار محسوس کرتاتھا اور حسدہی کے سبب سعادت سے اسے عداوت ہے۔ آں ابوجہل از محمد ننگ داشت و ز حسد خود را بہ بالا می فراشت اس ابوجہل نے سیدنامحمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے ننگ وعارمحسوس کیا اور خود کو حسد ہی کے سبب بالاتر محسوس کیا۔ بو الحکم نامش بد و بوجہل شد اے بسا اہل از حسد نا اہل شد