معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
معجزہ از بہرِ قہرِ دشمن است بوئے جنسیت سوئے دل بردن ست اور معجزہ کفار پر قہر کے لیے بھی ظاہر ہوتاہے اور انبیاء علیہم السلام کی محبوبیت اور محبّیت کا اثر دوستوں کے لیے مخصوص ہوتاہے جس سے عاشقوں کے دل پے درپے رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم پر فدا ہونے لگتے ہیں۔ موجبِ ایماں نباشد معجزات بوئے جنسیت کند جذبِ صفات معجزات سے ایمان کا عطاہونا ضروری نہیں ہوتاورنہ سارے ہی کافر مسلمان ہوجاتے۔ ایمان کے لیے قلوب میں ایک خاص صلاحیت درکارہوتی ہے جس کی برکت سے صفاتِ نبوت اس کے اندر اپنا اثرداخل کردیتی ہیں جیساکہ موسمِ بہارمیں ایک ہی پانی زمین کو سرسبزوشاداب کرتاہے اور وہی پانی پتھر پر کوئی اثر نہیں ظاہر کرتا۔ بیشتر احوال بر سنت رود گاہ قدرت خارقِ سنت شود اکثر حالات میں تو اسبابِ ہدایت اسبابِ عادیہ ہی ہوتے ہیں البتہ گاہ گاہ حق تعالیٰ کی قدرت عادت کے خلاف معجزات کو ظاہر کرتی ہے۔ ایں سیہا بر نظرہا پردہا ست کہ نہ ہر دیدار صنعش را سنر ا ست یہ اسبابِِ نظر کے لیے حجاب ہیں کہ مسبّبِ حقیقی کی صنعت کے مشاہدے سے حائل اورمانع بنے ہوئے ہیں۔ ہست بر اسباب اسبابِ دگر در سبب منگر بداں افگن نظر حالاں کہ یہ جملہ اسباب کسی اور سبب کے تابع ہیں جس کی انتہا مسبّب الاسباب حق تعالیٰ کی ذات پر ختم ہوتی ہے۔ پس اسباب سے نظر ہٹالو۔ جس طرح دیوار میں ایک کیل