معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
حق تعالیٰ کی طرف سے ایک تدبیر الہام ہوئی جس پر آپ نے عمل فرمایا اور اس خادمہ کواسہال کی دوا دےدی اور ارشاد فرمایا کہ تجھ کوجتنے دست آئیں سب کو ایک طشت میں جمع کرتی رہنا۔ یہاں تک کہ اس کود س دست ہوئے جس سے وہ انتہائی کمزور اور لاغر ہوگئی۔ چہرہ پیلا ہوگیا، آنکھیں دھنس گئیں ، رخسار اندر کو بیٹھ گئے۔ ہیضہ کے مریض کا چہرہ جس طرح خوفناک ہوجاتاہے خادمہ کا چہرہ بھی ویسا ہی پُرخوف ومکروہ ہوگیا اور تمام حسن جاتا رہا۔ شیخ نے خادمہ سے ارشاد فرمایاکہ آج اس کا کھانا لے کر جااورخود بھی آڑ میں چھپ کر کھڑے ہوگئے۔ مرید نے جیسے ہی خادمہ کو دیکھاتو کھانا لینے کے بجائے اس کی طرف سے چہرہ پھیرلیااورکہاکہ کھانا رکھ دو۔ شیخ فورًا آڑ سے نکل آئے اور ارشاد فرمایاکہ اے بے وقوف! آج تونے اس خادمہ سے کیوں رخ پھیرلیا۔ اس کنیز میں کیا چیز کم ہوگئی جوتیرا عشق آج ر خصت ہوگیا۔پھر شیخ نے خادمہ کو حکم دیاکہ وہ پاخانے کا طشت اٹھالا۔جب اس نے سامنے رکھ دیاتوشیخ نے مرید کومخاطب کرکے ارشاد فرمایاکہ اے بے وقوف!اس خادمہ کے جسم سے سوائے اتنی مقدار پائخانے کے اور کوئی چیز خارج نہیں ہوئی ۔ معلوم ہوا کہ تیرامعشوق درحقیقت یہی پائخانہ تھا جس کے نکلتے ہی تیرا عشق غائب ہوگیا۔ ازمثنوی احقراختر(عفااللہ عنہ) خادمہ کے جسم سے کیا کم ہوا دیکھ کر کیوں آج تجھ کو غم ہوا جسم سے کیا چیز رخصت ہوگئی جس سے تجھ کو اتنی نفرت ہوگئی شیخ نے پھر طشت دکھلایا اسے جو بھرا تھا خادمہ کے دست سے