حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دو، کیوںکہ میں محتاج ہوں، بہت سے بچوں کی مجھ پر ذمہ داری ہے، اب میں دوبارہ نہیں آئوںگا۔ مجھے اس پر پھر ترس آگیا، اس لیے میں نے اسے چھوڑ دیا۔ صبح کو حضورﷺ نے مجھ سے فرمایا: اے ابوہریرہ! تمہارے قیدی کا کیا ہوا؟ میں نے کہا: یا رسول اللہ! اس نے سخت ضرورت مند ہونے کی اور بچوں کی شکایت کی، مجھے اس پر ترس آگیامیں نے اسے چھوڑ دیا۔ حضورﷺ نے فرمایا: غور سے سن لو! اس نے تم سے جھوٹ کہا ہے، وہ پھر آئے گا۔
چوںکہ حضورﷺ نے فرمایاتھا کہ وہ پھر آئے گا، اس لیے میں سمجھ گیا کہ وہ پھر ضرور آئے گا۔ میں اس کی گھات میں بیٹھ گیا، وہ آکر پھرلپّیں بھر کر لینے لگا۔میں نے اسے پکڑ کر کہا:میں تمھیں حضورﷺ کے پاس ضرور لے جائوں گا، دودفعہ تم کہہ چکے ہو کہ دوبارہ نہیں آئوں گا، لیکن تم پھر آجاتے ہو۔ اب یہ تیسری مرتبہ ہے اور آخری مرتبہ ہے۔ اس نے کہا: مجھے اب چھوڑ دو، میں تمھیں ایسے کلمات سکھائوں گا جن سے اللہ تمھیں نفع پہنچائے گا۔ جب تم بستر پر لیٹا کرو تو آیت الکرسی {اَللّٰہ لَا اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ} آخر تک پڑھا کرو ،تو صبح تک اللہ کی طرف سے تمہارے لیے حفاظت کرنے والا فرشتہ مقرر رہے گا اور صبح تک کوئی شیطان تمہارے قریب نہیں آسکے گا۔ میں نے اس کا راستہ چھوڑ دیا۔ صبح حضورﷺ نے مجھ سے فرمایا: تمہارے قیدی کا کیا ہوا؟ میں نے کہا: اس نے کہا تھا کہ وہ مجھے چند ایسے کلمات سکھائے گا جن سے اللہ تعالیٰ مجھے نفع دیں گے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: غور سے سنو! ہے تو وہ جھوٹا لیکن تم سے اس نے بات سچی کہی ہے اور تم جانتے ہو کہ تم تین راتوں سے کس سے باتیںکررہے ہو؟ میں نے کہا:نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: یہ ایک شیطان ہے۔ 1
حضرت ابو ایوب انصاری ؓ فرماتے ہیں: میرا ایک طاق تھا جس میں کھجوریں رکھی رہتی تھیں۔ ایک بھوتنی آکر ان میں سے کھجوریں لے جایاکرتی تھی۔ میں نے نبی کریم ﷺ سے اس کی شکایت کی۔ حضورﷺ نے فرمایا: جائو، جب تم اسے دیکھو تو کہنا: بسم اللہ، حضورﷺ تمھیں بلارہے ہیں ان کے پاس چلو۔ میں نے اسے پکڑ لیا تو اس نے قسم کھائی کہ وہ دوبارہ نہیں آئے گی۔ پھر آگے پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکر کیا۔ 2
اور اسی تیسری جلد میں صفحہ ۴۰۳ پر حضرت اُبی بن کعب ؓ کی اسی جیسی حدیث گزر چکی ہے۔
حضرت ابووائل ؓ فرماتے ہیں: حضرت عبداللہ ؓ نے فرمایا: حضورﷺ کے ایک صحابی کو ایک شیطان ملا تو انھوں نے اس شیطان سے کشتی کی اور اسے گراکر اس کے انگوٹھے کو دانتوں سے کاٹا۔ اس شیطان نے کہا: مجھے چھوڑ دو، میں تمھیں ایسی آیت سکھائوں گا کہ ہم میں سے جو بھی اس آیت کو سنتاہے وہ پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتاہے۔ اس مسلمان نے اسے چھوڑ دیا تو شیطان نے وہ آیت سکھا نے سے انکار کردیا۔ اس مسلمان نے اس سے پھر کشتی کی اور اسے گرا کر اس کے انگوٹھے کو کاٹا اور اسے کہا: مجھے وہ آیت بتا۔ (اس نے کہا: مجھے چھوڑ دو میں بتائوں گا مسلمان نے اسے چھوڑ دیا، لیکن) اس نے بتا نے سے انکار کردیا۔ جب مسلمان نے تیسری مرتبہ اسے کشتی