حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت بُسْر بن ابی اَرطاۃ ؓ فرماتے ہیں: میں نے حضورﷺ کو یہ دعا مانگتے ہوئے سنا: اَللّٰھُمَّ أَحْسِنْ عَاقِبَتَنَا فِي الْأُمُوْرِ کُلِّھَا، وَأَجِرْنَا مِنْ خِزْيِ الدُّنْیَا وَعَذَابِ الْاٰخِرَۃِ۔ اے اﷲ! تمام کاموں میں ہمارا انجام اچھا فرما، اور ہمیں دنیا کی رسوائی سے اور آخرت کے عذاب سے محفوظ فرما۔ طبرانی کی روایت میں اس کے بعد یہ بھی ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا:جو یہ دعا مانگتا رہے گا وہ آزمایش میں مبتلا ہونے سے پہلے ہی مر جائے گا۔ 2 حضرت ابو صِرمہؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ فرمایا کرتے تھے: اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ غِنَايَ وَغِنٰی مَوْلَايَ۔ اے اﷲ! میں تجھ سے اپنے غنا اور اپنے ہر تعلق والے کے غنا کا سوال کرتا ہوں۔ 3 حضرت ثَوبانؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ فرمایا کرتے تھے: اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ الطَّیِّبَاتِ وَتَرْکَ الْمُنْکَرَاتِ وَحُبَّ الْمَسَاکِیْنِ وَأَنْ تَتُوْبَ عَلَيَّ، وَإِنْ أَرَدْتَّ بِعِبَادِکَ فِتْنَۃً أَنْ تَقْبِضَنِيْ غَیْرَ مَفْتُوْنٍ۔ اے اﷲ! میں تجھ سے پاکیزہ چیزیں اور منکرات کے چھوڑنے کی ہمت اور مسکینوں کی محبت مانگتا ہوں، اور یہ بھی مانگتا ہوں کہ تو میری توبہ قبول فرما لے، اور یہ بھی کہ اگر کسی وقت تو اپنے بندوں کو آزمایش میں ڈالنا چاہے تو مجھے اس آزمایش میں ڈالے بغیر اپنے پاس بلالے۔ 4 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں: حضورﷺ فرمایا کرتے تھے: اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ أَوْسَعَ رِزْقِکَ عَلَيَّ عِنْدَ کِبَرِ سِنِّيْ وَانْقِطَاعِ عُمْرِيْ۔ اے اﷲ! بڑھاپے میں اور اَخیر عمر میں مجھے سب سے زیادہ فراخ روزی عطا فرما۔5جامع دعائیں جن کے الفاظ کم اور معنی زیادہ ہیں حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں: حضورﷺ جامع دعائیں پسند فرماتے تھے اور دوسری دعائیں چھوڑدیتے تھے۔1 حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں: ایک مرتبہ حضرت ابو بکرؓحضورﷺ کے پاس آئے اور انھوں نے مجھ سے چھپا کر حضورﷺ سے کوئی بات کرنی چاہی۔ میں نماز پڑھ رہی تھی حضور ﷺ نے مجھ سے کہا: اے عائشہ!کامل اور جامع دعائیں کیا کرو۔ نماز سے فارغ ہو کر میں نے ان دعائوں کے بارے میں پوچھا، حضورﷺ نے فرمایا: یہ کہو: اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ مِنَ الْخَیْرِ کُلِّہٖ عَاجِلِہٖ وَاٰجِلِہٖ وَمَا عَلِمْتُ مِنْہُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، وَأَعُوْذُ بِکَ مِنَ الشَّرِّ کُلِّہٖ عَاجِلِہٖ وَاٰجِلِہٖ وَمَا عَلِمْتُ مِنْہُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، وَأَسْأَلُکَ الْجَنَّۃَ وَمَا قَرَّبَ إِلَیْھَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ، وَأَعُوْذُ بِکَ مِنَ النَّارِ وَمَا قَرَّبَ إِلَیْھَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ، وَأَسْأَلُکَ مِنْ خَیْرِ مَا سَأَلَکَ مِنْہُ عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَأَسْتَعِیْذُکَ مِمَّا اسْتَعَاذَکَ مِنْہُ عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَأَسْأَلُکَ مَا قَضَیْتَ لِيْ مِنْ أَمْرٍ أَنْ تَجْعَلَ عَاقِبَتَہٗ رُشْدًا۔