حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پھر فر ماتے: یہ زمین والوں کے لیے اﷲ کی طرف سے دھمکی ہے۔ 3صحابۂ کرام ؓ کی ایک دوسر ے کے لیے دعائیں حضرت محمد، حضر ت طلحہ، حضرت مُہلّب، حضرت عمرو اور حضرت سعیدؓکہتے ہیں: حضرت سِماک بن مخرمہ، حضرت سِماک بن عبید اورحضرت سِماک بن خَرَشہ ؓ حضرت عمر ؓ کے پاس وفد بن کرآئے۔ حضرت عمر ؓنے فرمایا: اللہ آپ لوگوں میں برکت عطا فرمائے۔ اے اللہ! ان کے ذریعہ سے اسلام کو بلند فرما اور ان کے ذریعہ سے اِسلام کو مضبوط فرما۔4 حضرت عبدالرحمن بن کعب بن مالک کہتے ہیں: جب میرے والد (حضرت کعب بن مالک ؓ) کی بینائی چلی گئی تو میں ان کا رہبر ہوا کر تا تھا۔ جب میں ان کے ساتھ جمعہ کے لیے جاتا اور وہ اذان سنتے تو حضرت ابو اُمامہ اَسعد بن زُراہ ؓ کے لیے اِستغفار کرتے اور ان کے لیے دعا کرتے۔میں نے ان سے پوچھا:اے ابا جان! کیا بات ہے آپ جب اذان سنتے ہیں تو ابو اُمامہ کے لیے اِستغفار کرتے ہیں اور ان کے لیے دعائے خیر اور دعا ئے رحمت کر تے ہیں؟ انھوں نے فرمایا:اے میرے بیٹے! انھوں نے حضورﷺکے آنے سے پہلے ہمیں سب سے پہلے جمعہ پڑھا یا تھا اور یہ جمعہ انھوں نے بقیع الْخَضِمَات بستی میں بنو بَیاضہ قبیلہ کے پتھریلے میدان کے اس حصے میں پڑھایا تھا جہاں نبیت قبیلہ کو شکست ہوئی تھی۔ میں نے پوچھا: اس دن آپ لوگ کتنے تھے؟ فر مایا: ہم چالیس آدمی تھے۔ 1 بنو بکر بن وائل کے ایک صاحب کہتے ہیں:میں سجستان میں حضرت بُریدہ اَسلمیؓ کے ساتھ تھا۔ میں حضرت علی، حضرت عثمان، حضرت طلحہ اور حضرت زبیرؓ کے با رے میں ان کی رائے معلوم کرنے کے لیے ان سب حضرات کے کچھ عیب بیا ن کرنے لگا۔اس پر حضرت بُرَیدہ نے قبلہ کی طر ف منہ کر کے ہا تھ اٹھا کر یہ دعا کی: اے اﷲ! عثمان کی مغفر ت فر ما اور علی بن ابی طالب کی مغفرت فر ما اور طلحہ بن عبیداﷲ کی مغفرت فر ما اور زبیر بن عوّام کی مغفر ت فر ما۔ پھر میری طرف متوجہ ہو کر فر مایا: تمہارا باپ نہ رہے!کیا تم مجھے قتل کر نا چاہتے ہو؟میں نے کہا: اﷲ کی قسم!میں آپ کو قتل کر نا نہیں چا ہتا، بلکہ ان حضرات کے بارے میں آپ کی رائے معلوم کر نا چا ہتا ہوں۔انھوں نے فر ما یا: ان لوگوں نے اﷲ کے کرم سے شروع اسلام میں بڑے کا ر نامے سر انجام دیے ہیں (اور ان سے کچھ لغز شیں اختلاف وغیرہ بھی ہوئے ہیں)، اب اﷲ کی مر ضی ہے چاہے تو ان کے کار ناموں کی وجہ سے ان کی چھو ٹی مو ٹی لغزشیں معا ف فر ما دے او ر چا ہے تو انھیں عذاب دے، ان کا حساب تواﷲکے ذمہ ہے (ہما رے ذمہ نہیں ہے)۔2 …٭ ٭ ٭…