حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پھر حضرت ابوہریرہ ؓ نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ اُسے اجرِ عظیم کہہ رہے ہیں تو اس کا اندازہ کون لگاسکتاہے؟ ایک روایت میں یہ ہے کہ حضرت ابو عثمان کہتے ہیں: میں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ آپ فرماتے ہیں کہ نیکی کو دس لاکھ گُنا بڑھایا جاتاہے۔انھوں نے فرمایا: تمھیں اس بات پر حیرانی ہورہی ہے؟ اللہ کی قسم! میں نے تو حضورﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا …۔ آگے پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکرکیا۔3 …٭ ٭ ٭… نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابۂ کرام ؓ کس طرح دعا میں اللہ کے سامنے گڑگڑایا کرتے تھے اور کن کاموں کے لیے دعا کیا کرتے تھے اور کس وقت دعا کیا کرتے تھے اور ان کی دعائیں کیسی ہوا کرتی تھیں۔دعا کے آداب حضرت معاذ بن جبل ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ ایک آدمی کے پاس سے گزرے۔ وہ یہ دعاکررہاتھا: اے اللہ! میں تجھ سے صبر کی توفیق مانگتاہوں۔ آپ نے فرمایا: تو نے تو اللہ سے مصیبت کو مانگ لیا (کیوںکہ پہلے کوئی مصیبت آئے گی پھر اس کے بعد صبر ہوگا)۔ تُو اللہ سے عافیت کو مانگ (کوئی مصیبت آجائے تو پھر صبر مانگنا چاہیے)۔ اور آپ کا گزر ایک اور آدمی پر ہوا جو یہ دعا مانگ رہاتھا: اے اللہ! میں تجھ سے پوری نعمت مانگتاہوں۔ حضورﷺ نے فرمایا: اُو آدم کے بیٹے! تم جانتے ہو کہ پوری نعمت کیاہے؟ اس نے کہا: یارسول اللہ! یہ تو میں نے خیر کی اُمید میں دعا مانگ لی ہے (مجھے نہیں پتا کہ پوری نعمت کیاہوتی ہے)۔آپ نے فرمایا: پوری نعمت یہ ہے کہ آدمی جہنم کی آگ سے بچ جائے اور جنت میں چلاجائے۔