حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بڑی عبرت ہوئی اور حضرت عبد الرحمنؓ کے بارے میںجو میر ا غلط خیال تھا وہ جاتا رہا۔1فرشتوں پر ایمان لانا حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ (اللہ تعالیٰ نے پانی کے خزانے پر فرشتہ مقرر فرمارکھا ہے، اس) فرشتے کے ہاتھوں میں ایک پیمانہ ہے اور اس پیمانے میں سے گزرکرہی پانی کا ہر قطرہ زمین پر آتا ہے، لیکن حضرت نوح ؑ (کے طوفان) والے دن ایسا نہ ہوا، بلکہ اللہ تعالیٰ نے براہِ راست پانی کو حکم دیا اور پانی کو سنبھا لنے والے فرشتوں کو حکم نہ دیا، جس پر وہ فرشتے پانی کو روکتے رہ گئے لیکن پانی نہ رکا، بلکہ فرشتوں پر زور کر کے چل پڑ ا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {اِنَّا لَمَّا طَغَی الْمَآئُ}1 جب کہ (نوح ؑ کے وقت میں) پانی کو طغیانی ہوئی۔ اس فرمان کا مطلب یہی ہے کہ پانی (اللہ کا فر ماں بردار تھا لیکن) فرشتوں پر سر کش ہوگیا تھا۔ اور (اسی طرح سے اللہ تعالیٰ نے ہوا کے خزانے پر فرشتہ مقرر فرما رکھا ہے) اس کے ہاتھ میں ایک پیمانہ ہے، ہوا اس میں سے گزر کر زمین پر آتی ہے، لیکن قومِ عاد (کی ہلاکت) والے دن ایسا نہ ہوا، بلکہ اللہ تعالیٰ نے ہوا کو براہِ راست (چلنے کا) حکم دیا اور ہوا کو سنبھا لنے والے فرشتوں کو حکم نہ دیا، اور وہ فرشتے ہو اکو روکتے رہ گئے، لیکن ہو ا زور کر کے چل پڑی۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {بِرِیْحٍ صَرْصَرٍ عَاتِیَۃٍ آیت کا نشان}2 ایک تیزوتند ہو ا۔ وہ ہوا ان فرشتوں کی نافرمان ہوگئی تھی (اور اللہ کی فرماں بردار تھی)۔3 حضرت سلمانؓکی بیوی حضرت بُقیرہؓ فرماتی ہیں: جب حضرت سلمانؓکی وفات کا وقت قریب آیا تو انھوں نے مجھے بلایا۔ اس وقت وہ اپنے ایک بالاخانے میں تھے جس کے چار دروازے تھے اور مجھ سے کہا: اے بقیرہ! ان دروازوں کو کھول دو، کیوںکہ آج میرے پاس کچھ ملنے والے آئیں گے اور مجھے یہ معلوم نہیں کہ وہ کون سے دروازے سے میرے پاس آئیں گے۔ پھر اپنا مشک منگواکر مجھ سے کہا: اسے ایک چھوٹے برتن میں پانی میںگھول کر لاؤ۔ میں گھول کر لے آئی تو مجھ سے کہا کہ یہ مشک والا پانی میرے بستر کے چاروں طرف چھڑک دو، پھر نیچے چلی جاؤ اور وہاں تھوڑی دیر ٹھہر ی رہو۔ پھر جب تم اوپر آؤ گی تو تم میرے بستر پر (کوئی چیز) دیکھوگی۔ (چناںچہ میں نے ایسے ہی کیا اور) جب میں اوپر آئی تو دیکھا کہ ان کی روح پرواز کرچکی ہے اور وہ ایسے لگ رہے ہیں کہ جیسے وہ اپنے بستر پر سورہے ہوں۔1 حضرت شعبی کہتے ہیں کہ جب حضرت سلمانؓکی وفات کا وقت قریب آیا تو انھوں نے اپنی گھر والی سے کہا: میں نے جو مشک والی تھیلی تمھیں چھپا کر رکھنے کے لیے دی تھی وہ لے آؤ۔ وہ کہتی ہیں: میں مشک کی وہ تھیلی لے آئی۔ انھوں نے کہا: ایک پیالے میں پانی لے آؤ (میں پیالے میںپانی لے آئی)۔ انھوں اس میں مشک ڈال کر اسے اپنے ہاتھ سے گھولا، پھر کہا: اسے میرے چاروں طرف