حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اے اﷲ! میں تجھ سے ہر قسم کی خیر جلد آنے والی بھی اور دیر سے آنے والی بھی، جو میں جانتا ہوں وہ بھی اور جو نہیں جانتا وہ بھی مانگتا ہوں۔ اور ہر قسم کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں، چاہے وہ شر جلد آنے والا ہو یا دیر سے آنے والا ہو، چاہے میں اسے جانتا ہوں یا نہ جانتا ہوں، اور میںتجھ سے جنت اور ہر اُس قول وفعل کی توفیق مانگتاہوں جو جنت کے قریب کرے، اور دوزخ کی آگ سے اور ہر اس قول وفعل سے تیری پناہ چاہتا ہوں جو دوزخ کے قریب کرے۔ اور میں تجھ سے ہر وہ خیر مانگتا ہوں جو تجھ سے تیرے بندے اور رسول حضرت محمد ﷺ نے مانگی ہے، اور ہر اس چیز سے تیری پناہ چاہتا ہوں جس سے تیرے بندے اور رسول حضرت محمد ﷺ نے پناہ چاہی، اور میں تجھ سے اس بات کا سوال کرتا ہوں کہ جس امر کا تو میرے لیے فیصلہ کرے اس کا انجام میرے لیے اچھا کر دے۔1 حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں: حضورﷺ میرے پاس تشریف لائے میں نماز پڑھ رہی تھی۔ آپ کو کچھ کام تھا مجھے نماز میں دیر ہوگئی۔ آپ نے فرمایا:اے عائشہ! مجمل اور جامع دعا کیا کرو۔ میں نے نماز سے فارغ ہو کر عرض کیا: یا رسول اﷲ! مجمل اور جامع دعا کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: تم یہ کہا کرو۔ پھر پچھلی دعا ذکر کی۔2 حضرت ابو اُمامہؓفرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضورﷺ نے بہت زیادہ دعا مانگی لیکن ہمیں اس میں سے کچھ یاد نہ رہا۔ ہم نے عرض کیا: یارسول اللہ! آپ نے بہت زیادہ دعا مانگی لیکن ہمیں اس میں سے کچھ یاد نہ رہا۔ حضورﷺ نے فرمایا:کیا میں تمھیں کوئی ایسی جامع دعا نہ بتا دوں جس میں یہ سب کچھ آجائے؟ تم یہ دعا مانگا کرو: اَللّٰھُمَّ إِنَّا نَسْأَلُکَ مِنْ خَیْرِ مَا سَأَلَکَ مِنْہُ نَبِیُّکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَنَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا اسْتَعَاذَ مِنْہُ نَبِیُّکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَأَنْتَ الْمُسْتَعَانُ وَعَلَیْکَ الْبَلاَغُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللّٰہِ۔ اے اﷲ! ہم تجھ سے وہ تمام بھلائیاں مانگتے ہیں جو تجھ سے تیرے نبی حضرت محمد ﷺ نے مانگی ہیں اور ان تمام چیزوں سے تیری پناہ مانگتے ہیں جن سے تیرے نبی حضرت محمد ﷺ نے پناہ مانگی ہے، اور تُو ہی وہ ذات ہے جس سے مدد مانگی جاتی ہے اور (ہمیں مقصود تک)پہنچانا (تیرے فضل سے) تیرے ہی ذمہ ہے، برائیوں سے بچنے کی طاقت اورنیکیاں کرنے کی قوت تیری توفیق سے ہی ملتی ہے۔3اﷲ کی پناہ چاہنا حضرت انسؓفرماتے ہیں: حضورﷺ فرمایا کرتے تھے: اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْکَسْلِ وَالْجُبْنِ وَالْھَرَمِ وَالْبُخْلِ، وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ۔ وَفِيْ رِوَایَۃٍ: وَضَلَعِ الدَّیْنِ وَغَلَبَۃِ الرِّجَالِ۔ اے اﷲ! میں عاجز ہو جانے سے،کاہلی سے، بزدلی سے، زیادہ بوڑھا ہوجانے سے اور کنجوسی سے تیری پناہ چاہتا ہوں، اور عذابِ قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں، او ر زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اور ایک روایت میں ہے کہ قرض کے بوجھ سے، اور لوگوں کے غلبہ اور دبائو سے (تیری پناہ چاہتا ہوں)۔1 مسلم میں حضرت عائشہ ؓکی روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ دعا میں فرمایا کرتے تھے: