حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
انھوں نے اذان کی آواز سنی تو آواز سنتے ہی چھوٹے چھوٹے قدم رکھنے شروع کردیے یہاں تک کہ میں (ان کے ساتھ) مسجد میں داخل ہوگیا۔ پھر فرمایا: اے ثابت! کیا تم جانتے ہو کہ میں اس طرح کیوں چلا؟میں نے کہا:اﷲ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں۔ حضرت انس ؓنے فرمایا: تاکہ نماز کی تلاش میں میرے قدم زیادہ ہوجائیں۔3 قبیلہ بنو طے کے ایک صاحب اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت ابنِ مسعود ؓ مسجد جانے کے لیے گھر سے نکلے اور تیز تیز چلنے لگے۔ تو کسی نے ان سے کہا:آپ تو اس طرح چلنے سے منع کرتے ہیں اور خود اس طرح چل رہے ہیں؟ انھوں نے فرمایا: میں چاہتا ہوں کہ مجھے نماز کا اِبتدائی کنارہ یعنی تکبیرِ اُولیٰ مل جاوے۔1 حضرت سَلَمہ بن کہیل کہتے ہیں کہ حضرت ابنِ مسعود ؓنماز کے لیے تیزی سے چل رہے تھے۔ کسی نے ان سے اس کی وجہ پوچھی تو فرمایا: جن چیزوں کی طرف تم تیزی سے چلتے ہو کیا ان میں سے نماز اس کی سب سے زیادہ حق دار نہیں ہے؟2 حضرت ابو قتادہ ؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ حضور ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے کہ اتنے میں حضورﷺ نے اپنے پیچھے کچھ لوگوں کا شور سنا۔ جب آپ نماز پوری کرچکے تو فرمایا: تمھیں کیا ہوا؟ ان لوگوں نے کہا: ہم نماز کے لیے تیزی سے چل کر آرہے تھے۔ حضور ﷺ نے فرمایا: ایسا نہ کرو بلکہ آرام سے چلو، اور جتنی نماز مل جائے اسے پڑھ لو اور جتنی رہ جائے اسے قضا کرلو۔3مسجدیں کیوں بنائی گئیں اور صحابۂ کرامؓان میں کون سے اعمال کرتے تھے حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم لوگ حضورﷺ کے ساتھ مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں ایک دیہاتی آیا اور کھڑے ہوکر مسجد میں پیشاب کرنے لگا تو حضور ﷺ کے صحابہ نے کہا: ارے ارے! ٹھہرو ٹھہرو۔ حضورﷺ نے فرمایا: اسے پیشاب سے نہ روکو اسے چھوڑ دو۔ چناںچہ صحابہ نے اسے چھوڑ دیا اور اس نے پیشاب پورا کرلیا۔ پھر حضور ﷺ نے اسے بلا کر فرمایا: ان مسجدوں میں پیشاب یا گندگی والا کوئی کام کرنا کسی طرح ٹھیک نہیں ہے۔ یہ مسجد یں تو اﷲ کے ذکر، نمازاور قرآن پڑھنے کے لیے بنی ہیں۔ یا جیسے حضورﷺ نے فرمایا۔ پھر حضور ﷺ نے لوگو ں میں سے ایک آدمی کو حکم دیا، اس نے پانی کا ڈول لاکر اس پیشاب پر بہادیا۔ 4 حضرت ابو سعید خدری ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت معاویہ ؓ ایک مرتبہ گھر سے باہر آئے اور مسجد میں گئے تو وہاں ایک حلقہ لگا ہوا تھا۔ حضرت معاویہ ؓ نے ان سے پوچھا:آپ لوگ یہاں کیوں بیٹھے ہوئے ہیں؟ ان لوگوں نے کہا: ہم بیٹھے ہوئے اﷲ کا ذکر کررہے ہیں۔ حضرت معاویہ ؓ نے کہا: کیا اﷲ کی قسم! آپ لوگ صرف اس وجہ سے بیٹھے ہیں؟ ان لوگوں نے کہا: واقعی ہم صرف اسی وجہ سے