حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رہنے والی ہے۔ نہ تو فانی دنیا کی وجہ سے اِترانے لگواور نہ اس کی وجہ سے آخرت سے غافل ہوجائو۔ فانی دنیا پر ہمیشہ رہنے والی آخرت کو ترجیح دو، کیوںکہ دنیا ختم ہوجائے گی اور ہم سب نے لوٹ کر اللہ ہی کے پاس جاناہے۔ اور اللہ تعالیٰ سے ڈرو، کیوںکہ اللہ سے ڈرناہی اس کے عذاب سے ڈھال اور اس کی بارگاہ میں پہنچنے کا وسیلہ ہے۔ اور احتیاط سے چلو، کہیں اللہ تمہارے حالات نہ بدل دے۔ اور اپنی جماعت سے چمٹے رہو اور مختلف گروہ نہ بن جائو: {وَاذْکُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ اِذْ کُنْتُمْ اَعْدَآئً فَاَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِکُمْ فَاَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِہٖ اِخْوَانًا}1 اور تم پر جو اللہ تعالیٰ کا انعام ہے اس کو یاد کرو جب کہ تم دشمن تھے پس اللہ تعالیٰ نے تمہارے قلوب میں الفت ڈال دی، سو تم خداتعالیٰ کے انعام سے آپس میں بھائی بھائی ہوگئے۔2 اور جہاد کے باب میں اللہ تعالیٰ کے راستہ میں پہرہ دینے کی فضیلت میں حضرت عثمان ؓ کا بیان گزرچکا ہے۔امیرالمؤمنین حضرت علی بن ابی طالب ؓ کے بیانات حضرت علی بن حسین کہتے ہیں: امیرالمؤمنین بننے کے بعد حضرت علی ؓ نے جو سب سے پہلا بیان فرما یا اس میں پہلے اللہ کی حمد وثنا بیان کی پھر فرمایا: اللہ نے ہدایت دینے والی کتاب نازل فرمائی اور اس میں خیر وشر سب بیان کر دیا، لہٰذا تم خیر کو لو اور شرکو چھوڑو اور تمام فرائض اداکر کے اللہ کے ہاں بھیج دو، اللہ ان کے بدلے میں تمھیں جنت میں پہنچادیں گے۔ اللہ نے بہت سی چیزوں کو قابلِ احترام بنایاہے جو سب کو معلوم ہے، لیکن ان تمام چیزوں پر مسلمان کی حرمت کو فوقیت عطافرمائی ہے۔اور اللہ نے اخلاص اور وحدانیت کے یقین کے ذریعہ مسلمانوں کو مضبوط کیاہے۔ اور کامل مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ کی ناحق تکلیف سے تمام لوگ محفوظ رہیں۔کسی مسلمان کو اِیذا پہنچانا حلال نہیں ہے، البتہ قصاص اور بدلہ میں جو تکلیف دینا شرعاً واجب ہوجائے اس کی اور بات ہے۔قیامت اور موت کے آنے سے پہلے پہلے اعمال صالحہ کرلو، کیوںکہ بہت سے لوگ تم سے آگے جاچکے ہیں اور تمہارے پیچھے قیامت آرہی ہے جو تمھیں ہانک رہی ہے۔ ہلکے پھلکے رہو یعنی گناہ نہ کرو، اگلوں سے جاملوگے کیوںکہ اگلے لوگ پچھلوں کا انتظارکررہے ہیں۔اللہ کے بندو! اللہ کے بندوں اور شہروں کے بارے میں اللہ سے ڈرو، تم سے ہر چیز کے بارے میں پوچھاجائے گا حتیٰ کہ زمین کے ٹکڑوں اور جانورں کے بارے میں بھی پوچھاجائے گا۔ اللہ کی اطاعت کرو اور اس کی نافرمانی نہ کرو۔ جب تمھیں خیر کی کوئی چیز نظر آئے تو اسے لے لو اور جب شر نظر آئے تو اسے چھوڑ دو، اور اس وقت کو یاد رکھو جب تم تھوڑے تھے اور سرزمینِ مکہ میں تم کمزور سمجھے جاتے تھے۔1 ایک مرتبہ حضرت علی ؓ نے بیان فرمایا جس میں ارشاد فرمایا: آدمی سے اس کے کنبہ کو اتنے فائدے حاصل نہیں ہوتے جتنے کنبہ سے آدمی کو حاصل ہوتے ہیں،کیوںکہ اگر آدمی کنبہ کی مدد سے اپنا ہاتھ روکتا ہے تو صرف ایک ہاتھ رکتاہے اور کنبہ والے اپنے ہاتھ روک لیں تو پھر کئی ہاتھ رک جاتے ہیں، اور کنبہ کی طرف سے آدمی کو محبت، حفاظت اور نصرت ملتی ہے۔ بعض دفعہ ایک آدمی دوسرے آدمی کی خاطر ناراض ہوتاہے، حالاںکہ وہ اس دوسرے آدمی کو صرف اس کے خاندانی نسب کی وجہ سے ہی جانتاہے۔ میں تمھیں اس بارے میں اللہ کی کتاب میں بہت سی آیتیں پڑھ کر سنائوں گا۔