حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اﷲکا قرب حاصل کر ے وہ ایسا ہے جیسا کہ غیر رمضا ن میں فرض ادا کیا۔ اور جو شخص اس مہینہ میں کسی فرض کو ادا کرے وہ ایسا ہے جیسا کہ غیر رمضا ن میں ستّر فرض ادا کرے۔یہ مہینہ صبرکاہے اورصبرکابدلہ جنت ہے، اوریہ مہینہ لو گوں کے ساتھ غم خواری کرنے کا ہے۔ اس مہینہ میں مؤمن کا رزق بڑ ھا دیا جاتا ہے۔ جو شخص کسی روزہ دار کا روزہ افطار کرائے اس کے لیے گناہوں کے معاف ہونے اور آگ سے خلاصی کا سبب ہوگا،اور روزہ دار کے ثواب کی مانند اس کو ثواب ہوگا مگر اس روزہ دار کے ثواب میں سے کچھ کم نہیں کیا جائے گا۔ صحابہ ؓنے عرض کیا: یا رسول اﷲ! ہم میں سے ہر شخص تو اتنی وسعت نہیں رکھتا کہ روزے دار کو افطار کرائے۔ توآپ نے فرمایا کہ (پیٹ بھر کھلانے پر موقو ف نہیں) یہ ثواب تو اﷲتعالیٰ ایک کھجور سے کو ئی افطار کرادے یا ایک گھونٹ پانی پلادے یا ایک گھونٹ لسی پلادے اس پر بھی مر حمت فر مادیتے ہیں۔ یہ ایسا مہینہ ہے کہ اس کا اوّل حصہ اﷲکی رحمت ہے اور درمیانی حصہ مغفرت ہے اور آخری حصہ آگ سے آزادی ہے۔جو شخص اس مہینے میں اپنے غلام (وخادم) کے بوجھ کو ہلکا کردے اﷲتعالیٰ اس کی مغفرت فرماتے ہیںاور آگ سے آزادی عطا فرماتے ہیں۔اور اس میں چار چیزوں کی کثرت رکھا کرو جن میں سے دو چیزوں سے تم اﷲکو راضی کرلو گے اور دو چیزیں ایسی ہیں کہ جن سے تمھیں چار ہ کار نہیں۔وہ دو چیزیں جن سے تم اپنے ربّ کو راضی کرو گے وہ کلمۂ شہادت اور اِستغفار کی کثرت ہے،اور دوسری دوچیزیں یہ ہیں کہ جنت کی طلب کرو اور آگ سے پناہ مانگو۔جو شخص کسی روزہ دار کو پانی پلائے،اﷲتعالیٰ (قیامت کے دن) میرے حو ض سے اس کو ایسا پانی پلائیں گے جس کے بعد جنت میں داخل ہونے تک اسے پیاس نہیںلگے گی۔1 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں: جب ماہِ رمضان قریب آ گیا تو حضور ﷺ نے مغرب کے وقت مختصر بیان فرمایا جس میں ارشاد فرمایا: رمضان تمہارے سامنے آگیا ہے اور تم اس کا اِستقبال کرنے والے ہو۔غور سے سنو! رمضان کی پہلی رات میں ہی اہلِ قبلہ (مسلمانوں)میں سے ہر ایک کی مغفرت کردی جاتی ہے۔1 حضرت علیؓ فرماتے ہیں: جب رمضان المبارک کی پہلی رات ہوئی تو حضورﷺ نے کھڑے ہو کر اﷲکی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا: اے لو گو! اﷲ تعا لیٰ نے تمہارے دشمن جنات (شیاطین) سے خود ہی نمٹ لیا (کیوںکہ انھیں قید کردیا ہے) اور تم سے دعا قبو ل کرنے کا وعدہ کیا ہے اور فرمایا ہے: {ادْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَـکُمْ}2 مجھ کو پکارو میں تمہاری درخواست قبو ل کروں گا۔ تو جہ سے سنو! اﷲتعالیٰ نے ہر سرکش شیطان پر سات فرشتے مقرر فرمادیے ہیں اور وہ رمضان ختم ہونے تک چھوٹ نہیں سکتا۔ غور سے سنو! رمضان کی پہلی رات سے لے کر آخری رات تک آسمان کے تمام دروازے تمام کھلے رہیں گے اور اس مہینہ میں ہر دعا قبول ہوتی ہے۔ جب آخری عشرہ کی پہلی رات ہوتی تو حضورﷺ لنگی کس لیتے اور عورتوں کے بیچ میں سے نکل جاتے اور اعتکاف فرماتے اور رات بھر عبادت فرماتے۔ کسی نے پوچھا:لنگی کسنے کا مطلب کیاہے؟ حضرت علی ؓنے فرمایا:ان دنو ں میں عورتوں سے جدا رہتے۔3نمازِ جمعہ کی تاکید کے بارے میں حضورﷺ کا بیان