حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اچانک نظرپڑی تو مجھے ایک کالی چادر آسمان سے اترتی ہوئی نظرآئی جو ہمارے اور کافروں کے درمیان آکر گر پڑی۔ وہ چیونٹیاں تھیں جو بکھر گئیں اور ساری وادی میں پھیل گئیں۔ اس کے بعد کافروں کو ایک دم شکست ہوگئی۔ ہمیں ان چیونٹیوں کے فرشتے ہونے میں کوئی شک نہیں تھا۔ 2 حضرت عبداللہ بن فضل کہتے ہیں: حضورﷺ نے جنگِ اُحُد کے دن حضرت مصعب بن عمیر ؓ کو جھنڈا دیا۔ جب حضرت مصعب شہید ہوگئے تو ایک فرشتے نے اس جھنڈے کو پکڑلیا جو کہ حضرت مصعب کی شکل میں تھا۔دن کے آخری حصہ میں حضورﷺ اسے فرمانے لگے: اے مصعب! آگے بڑھو۔ اس فرشتے نے حضور ﷺکی طرف متوجہ ہو کر کہا: میں مصعب نہیں ہوں۔ تب حضورﷺ کو پتا چلا کہ یہ فرشتہ ہے جو حضرت مصعب کی مدد و نصرت کے لیے آیاہے۔ 3 حضرت انس ؓ فرمایا: جب حضورﷺ قبیلہ بنو قُریظہ کی طرف تشریف لے گئے، اس وقت حضرت جبرائیل ؑ اپنی سواری پر سوار ہو کر قبیلہ بنی غَنَم کی گلی میں گزرے تھے جس سے اس گلی میں غباراڑاتھا۔ وہ غبار اب بھی گویا کہ مجھے نظرآرہاہے۔ 4 حضرت حُمید بن ہلال نے بنو قریظہ کے غزوے کے بارے میں پوری حدیث بیان کی ہے، اور اس میں یہ بھی ہے کہ حضورﷺ اور آپ کے صحابہ نے (غزوۂ خندق سے فارغ ہوکر) ہتھیاررکھ دیے تو حضرت جبرائیل ؑ حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ حضورﷺ حضرت جبرائیل ؑ کے پاس باہر تشریف لائے۔ حضرت جبرائیل ؑ اپنے گھوڑے کے سینے پر سہارالے کر کھڑے ہوئے تھے اور ان کی پلکوں پر خوب غبار پڑاہواتھا۔ حضورﷺ نیچے تشریف لائے تو حضرت جبرائیل ؑ نے عرض کیا: ہم نے تو ابھی تک ہتھیار نہیں رکھے، بنوقریظہ کی طرف تشریف لے چلیں (ان سے جنگ کرنی ہے)۔ حضورﷺ نے فرمایا: میرے ساتھی تھکے ہوئے ہیں آپ انھیں چند دن کی مہلت دے دیں تو اچھا ہے۔ حضرت جبرائیل ؑ نے عرض کیا: نہیں، آپ ابھی وہاں تشریف لے چلیں۔میں اپنے اس گھوڑے کو ان کے قلعوں میں گھسادوں گا اور ان کے سارے قلعے گرا کر زمین کے برابر کردوں گا۔ چناںچہ حضرت جبرائیل ؑ اور ان کے ساتھ جتنے فرشتے تھے یہ سب وہاں سے پشت پھیر کر چلے تو انصار کے قبیلہ بنی غَنَم کی گلیوں میں غبار اڑنے لگا۔ 1فرشتوں کا مشرکوں کو قید کرنا اور ان سے جنگ کرنا حضرت سہیل بن عمرو ؓ نے فرمایا: میں نے جنگِ بدر کے دن بہت سے گورے چٹے آدمی دیکھے جو چتکبرے گھوڑوں پر آسمان اور زمین کے درمیان سوار تھے، ان پر نشانیاں لگی ہوئی تھیں۔ وہ بعد میں جنگ بھی کررہے تھے اور کافروں کو قید بھی کررہے تھے۔2 حضرت براء ؓ وغیرہ حضرات فرماتے ہیں: ایک انصاری صحابی حضرت عباسؓ کو قید کرکے لائے۔ (حضرت عباس نے اس وقت تک اپنا مسلمان ہونا ظاہر نہیں کیا تھا، اس لیے وہ جنگِ بدر میں کافروں کے ساتھ تھے) حضرت عباس نے عرض کیا: یارسول اللہ! انھوں