حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اس مجلس میں جو کچھ ہوا ہوگا یہ کلمات اس کے لیے کفارہ بن جائیں گے۔2 حضرت عبداللہ عمرو بن عاص ؓ فرماتے ہیں: کچھ کلمات ایسے ہیں کہ جو شخص بھی کسی حق کی یا باطل کی مجلس سے اٹھتے وقت ان کلمات کو تین مرتبہ پڑھ لے گا تو یہ کلمات اس کی طرف سے (اس مجلس کی تمام غلطیوں کا) کفارہ ہوجائیں گے۔ اور اگر (اس مجلس میں اس سے کوئی غلطی نہ ہوئی ہو بلکہ) وہ مجلس خیر کی اور ذکر کی تھی، تو پھر اللہ تعالیٰ ان کلمات کے ذریعہ ایسی مہرلگا دیتے ہیں جیسی انگوٹھی سے لکھی ہوئی تحریر پر لگائی جاتی ہے۔ پھر آگے حضرت عائشہؓ جیسی حدیث ذکر کی۔3قرآن مجید کی تلاوت حضرت ابوذر ؓ فرماتے ہیں: میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے کچھ وصیت فرمادیں۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اللہ سے ڈرنے کو اپنے لیے ضروری سمجھو کیوںکہ یہ تمام کاموں کی جڑ ہے۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کچھ اور وصیت فرمادیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: قرآن کی تلاوت کو ضروری سمجھو، کیوںکہ تلاوت زمین پر تمہارے لیے نور اور آسمان میں تمہارے لیے ثواب کا ذخیرہ ہے۔1 حضرت اَوس بن حذیفہ ثقفی ؓ فرماتے ہیں کہ ہم قبیلۂ ثقیف کا وفد بن کر حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ہم میں سے جو اَحلافی تھے وہ حضرت مغیرہ بن شعبہؓ کے ہاں ٹھہرے اور مالکی حضرات کو حضورﷺ نے اپنے خیمہ میں ٹھہرایا۔ حضورﷺ عِشا کے بعد ہمارے پاس تشریف لاتے اور ہم سے (کھڑے کھڑے) باتیں کرتے اور اتنی دیر کھڑے رہتے کہ آپ (تھک جاتے اور) باری باری دونوں پائوں پر آرام فرماتے۔ زیادہ تر آپ قریش کی شکایت کرتے اور فرماتے: مکہ میں ہمیں کمزور سمجھاجاتاتھا، جب ہم مدینہ آگئے تو ہم نے ان سے بدلہ لینا شروع کردیا، اور لڑائیوں میں کبھی وہ جیتتے اور کبھی ہم۔ حضورﷺ روزانہ جس وقت ہمارے پاس تشریف لاتے ایک رات اس سے دیر سے تشریف لائے، تو ہم نے عرض کیا: یارسول اللہ! آپ روزانہ جس وقت ہمارے پاس تشریف لایا کرتے تھے آج اس سے دیر سے تشریف لائے ہیں (اس کی کیا وجہ ہے)؟ آپ نے فرمایا: میں نے قرآن کی ایک مقدار روزانہ پڑھنے کے لیے مقرر کررکھی ہے، وہ آج کسی وجہ سے پوری نہ ہوسکی اس لیے میں نے چاہا کہ اسے پورا کرکے پھر آپ لوگوں کے پاس آئوں۔ اگلے دن صبح کو ہم نے حضورﷺ کے صحابہ سے پوچھا کہ انھوں نے قرآن ختم کرنے کے کتنے حصے بنارکھے ہیں؟ انھوں نے بتایا کہ (قرآن ختم کرنے کے لیے سات حصے بنارکھے ہیں) پہلے حصے میں سورۂ فاتحہ کے بعد والی تین سورتیں، دوسرے حصے میں اس کے بعد والی پانچ سورتیں، تیسرے حصے میں اس کے بعد والی سات سورتیں، چوتھے حصے میں اس کے بعد والی نو سورتیں، پانچویں حصے میں اس کے بعد والی گیارہ سورتیں، چھٹے حصے میں اس کے بعد والی تیرہ سورتیں اور ساتویں حصے میں مفصل والی سورتیں۔1