حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سود میں جوایک درہم لیتا ہے اﷲکے ہاں اس کا گناہ چھتیس مرتبہ زنا کرنے سے بھی زیادہ ہے اور سب سے بدترین سود مسلمان کی آبروریزی ہے۔1 حضرت ابو موسی اَشعری ؓ فرماتے ہیں: ایک دن حضورﷺ نے ہم لوگوں میں بیان فرمایا۔ ارشاد فرمایا: اے لوگو!شرک سے بچو،کیوںکہ شرک چیو نٹی کی چال سے بھی زیا دہ پو شیدہ ہے۔ اور ہوسکتا ہے کہ یہ با ت سن کر کوئی یوں کہے: یا ر سول اﷲ! جب شرک چیو نٹی کی چال سے بھی زیادہ پو شیدہ ہے تو ہم اس سے کیسے بچیں؟فرما یا:تم یہ دعا پڑھا کرو: اَللّٰھُمَّ إِنَّا نَعُوْذُ بِکَ أَنْ نُشْرِکَ بِکَ وَنَحْنُ نَعْلَمُہٗ، وَنَسْتَغْفِرُکَ لِمَا لَا نَعْلَمُہٗ۔ اے اﷲ! ہم اس بات سے تیری پناہ چا ہتے ہیں کہ ہمیں معلوم ہو کہ یہ شرک ہے اور ہم پھر تیرے ساتھ وہ شرک کریں اور جس شرک کا ہمیں پتا ہی نہیں اس کی ہم معا فی چا ہتے ہیں۔2شکر کے بارے میں حضورﷺکا بیان حضرت نعمان بن بشیر ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے اس منبر کی لکڑ یوں پر ارشاد فرمایا: جو تھو ڑے پر شکر نہیں کر تا وہ زیا دہ پر بھی نہیں کر سکتا اور جو انسانوں کا شکر نہیں کر تا وہ اﷲ کا بھی شکر نہیں کرسکتا، اور اﷲ کی نعمتوں کو بیان کر نا بھی شکر ہے اور انھیں بیا ن نہ کرنا نا شکری ہے۔ آپس کا جوڑ سراسر رحمت ہے اور آپس کا توڑ عذاب ہے۔ راوی کہتے ہیں: حضر ت ابو اُمامہ با ہلی ؓ نے کہا: تم سَوادِ اَعظم کو چمٹے رہو، یعنی عُلمائے حق سے جڑے رہو۔ ایک آدمی نے پو چھا: سَوادِاَعظم کیا ہوتا ہے؟ اس پر حضرت ابو اُمامہ نے پکا ر کر کہا: سورۂ نور کی یہ آیت: {فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَیْہِ مَا حُمِّلَ وَعَلَیْکُمْ مَّا حُمِّلْتُمْ}3 پھر اگر تم لوگ (اطاعت سے) رو گر دانی کرو گے تو سمجھ رکھو کہ رسول کے ذمہ وہی (تبلیغ) ہے جس کا ان پر بار رکھا گیا ہے اور تمہارے ذمہ وہ ہے جس کا تم پربا رکھا گیا ہے، اور اگر تم نے ان کی اطاعت کرلی تو راہ پر جا لگو گے۔ یعنی نہ ماننے سے منا فقوں کا اپنا ہی نقصان ہوگا رسول اللہﷺ کا نہیں ہوگا، کیوںکہ ہم نے ان کے ذمہ جو کام لگا یا تھا وہ انھوں نے پورا کر دیا، اس لیے یہ تو کا میاب ہیںمنا فق مانیں یا نہ مانیں۔1 حضرت ابو ذر ؓ فر ماتے ہیں: میںنے حضورﷺ کو بیان فر ماتے ہوئے سنا۔بیان میں آپ نے یہ آیت پڑھی: {اِعْمَلُوْا ٰالَ دَاوٗدَ شُکْرًاط وَقَلِیْلٌ مِّنْ عِبَادِیَ الشَّکُوْرُ آیت کا نشان}2 اے داود کے خاندان والو! تم سب شکر یہ میں نیک کام کیا کرو اور میرے بندوں میں شکر گزار کم ہی ہوتے ہیں۔ پھر آپ نے فر مایا: جسے تین خو بیا ں مل گئیں اسے اتنا مل گیا جتنا داود ؑ کو ملا تھا: لوگوں کے سامنے بھی اور چھپ کر بھی ہر حا ل میں اﷲ سے ڈرنا، خوشی اور غصہ دونوں حالتوں میں انصاف سے کا م لینا، فقر اور غنا دو نوں حالتوں میں میا نہ روی۔3