حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کوشش کرتے ہیں؟ حضرت علی نے فرمایا: اے ابولیلیٰ! کیا آپ خیبر میں ہمارے ساتھ نہیں تھے؟ میرے والد نے کہا: اللہ کی قسم! میں آپ لوگوں کے ساتھ تھا۔ حضرت علیؓ نے فرمایا: حضورﷺ نے پہلے حضرت ابوبکر ؓ کو بھیجا، وہ لوگوں کو لے کر قلعہ پر حملہ آور ہوئے، لیکن قلعہ فتح نہ ہوسکا وہ واپس آگئے۔ حضورﷺ نے پھر حضرت عمر ؓ کو بھیجا، وہ لوگوں کو لے کر حملہ آور ہوئے، لیکن قلعہ فتح نہ ہوسکا وہ بھی واپس آگئے۔ اس پر حضور ﷺ نے فرمایا: اب میں جھنڈا ایسے آدمی کو دوں گا جسے اللہ اور اس کے رسول سے بہت محبت ہے۔ اللہ اس کے ہاتھوں فتح نصیب فرمائے گا اور وہ بھگوڑا بھی نہیں ہے۔ چناںچہ حضور ﷺ نے آدمی بھیج کر مجھے بلایا۔ میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا میری آنکھیں دکھ رہی تھیں، مجھے کچھ نظر نہیں آرہا تھا۔ حضورﷺ نے میری آنکھوں پر اپنا لعاب لگایا اور یہ دعاکی: اے اللہ! گرمی اور سردی سے اس کی حفاظت فرما۔ اس کے بعد مجھے نہ کبھی گرمی لگی اور نہ کبھی سردی۔ 1 ابو نُعَیم کی روایت میں یہ ہے کہ حضورﷺ نے اپنی دونوں ہتھیلیوں پر لعاب لگایا اور پھر دونوں ہتھیلیاں میری آنکھوں پر مل دیں اور یہ دعافرمائی: اے اللہ! اس سے گرمی اور سردی دور کردے۔ اس ذات کی قسم جس نے حضورﷺ کو حق دے کر بھیجاہے! اس کے بعد سے آج تک گرمی اور سردی نے مجھے کچھ تکلیف نہیں پہنچائی۔ 1 طبرانی کی ایک روایت میں یہ ہے کہ حضرت سُوَید بن غفلہ ؓ فرماتے ہیں: ہماری حضرت علی ؓ سے سردیوں میں ملاقات ہوئی انھوں نے صرف دو کپڑے پہنے ہوئے تھے۔ ہم نے ان سے کہا: آپ ہمارے علاقہ سے دھوکہ نہ کھائیں، ہماراعلاقہ آپ کے علاقہ جیسا نہیں ہے،یہاں سردی بہت زیادہ پڑتی ہے۔ حضرت علی ؓ نے فرمایا: مجھے سردی بہت لگا کرتی تھی، جب حضورﷺ مجھے خیبر بھیجنے لگے تو میں نے عرض کیا کہ میری آنکھیں دُکھ رہی ہیں۔ آپ نے میری آنکھوں پر لعاب لگایا، اور اس کے بعد مجھے نہ کبھی گرمی لگی اور نہ کبھی سردی، اور نہ کبھی میری آنکھیں دُکھنے آئیں۔ 2 حضرت بلال ؓ فرماتے ہیں: میں نے سردی کی ایک رات میں صبح کی اذان دی، لیکن کوئی آدمی نہ آیا۔ میں نے پھر اذان دی، لیکن پھر بھی کوئی نہ آیا۔ اس پر حضورﷺ نے فرمایا: اے بلال! لوگوں کو کیاہوا؟ میں نے عرض کیا: میرے ماںباپ آپ پر قربان ہوں! سردی بہت زیادہ ہے اس وجہ سے لوگ ہمت نہیں کررہے ہیں۔ اس پر حضورﷺ نے یہ دعا فرمائی: اے اللہ! لوگوں سے سردی دور کردے۔ حضرت بلال ؓ کہتے ہیں: پھر میں نے دیکھا کہ لوگ صبح کی نماز میں اور اِشراق کی نماز میں بڑے آرام سے آرہے ہیں انھیں سردی محسوس نہیں ہورہی، بلکہ کچھ لوگ تو پنکھا کرتے ہوئے آرہے تھے۔ 3بھوک کے اثر کا چلے جانا حضرت عمران بن حُصَین ؓ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ میں حضورﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ اتنے میں حضرت فاطمہؓ آئیں اور آکر حضورﷺ کے سامنے کھڑی ہوگئیں۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اے فاطمہ! قریب آجاؤ۔ وہ قریب آگئیں۔ حضور ﷺ نے