حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
محبت نہ ہو، لیکن ایمان صرف اسے ہی دیتے ہیں جس سے محبت ہو۔ چناں چہ اللہ تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتے ہیں تو اسے ایمان دے دیتے ہیں، لہٰذا جو بخل کی وجہ سے مال نہ خرچ کرسکتا ہو اور بزدلی کی وجہ سے دشمن سے جہاد نہ کرسکتا ہو اور راتوں کو محنت نہ کرسکتا ہوں، اسے چاہیے کہ وہ لَا إِلٰـہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَسُبْحَانَ اللّٰہِ کثرت سے کہاکر ے۔2ایمان کی مجلسیں حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ جب حضورﷺ کے کسی صحابی سے ملتے تو اس سے کہتے: آؤ تھوڑی دیر اپنے ربّ پر ایما ن کو تازہ کریں۔ ایک دن انھوں نے یہ بات ایک آدمی سے کہی، اسے غصہ آگیا اور اس نے جا کر حضورﷺ کی خدمت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا آپ نے حضرت عبد اللہ بن رواحہ کو نہیں دیکھا کہ وہ آپ کے ایمان کو چھوڑ کر ایک گھڑی کا ایمان اختیار کر رہے ہیں؟ حضورﷺ نے فرمایا: اللہ ابنِ رواحہ پر رحم فر ما ئے! یہ ان مجلسوں کو پسند کرتے ہیں جن پر فرشتے فخرکر تے ہیں۔1 حضرت عطاء بن یسار کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓنے اپنے ایک ساتھی سے کہا:آؤ ہم ایک گھڑی اپنا ایما ن تازہ کر لیں۔ اس نے کہا: کیا ہم پہلے سے مؤمن نہیں ہیں؟ حضرت عبد اللہ ؓ نے کہا: ہیں، لیکن ہم اللہ کا ذکر کریں گے تو اس سے ہمارا ایمان بڑھ جائے گا۔2 حضرت شُریح بن عبد اللہ کہتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن رواحہ ؓاپنے کسی ساتھی کا ہاتھ پکڑ کر کہتے: آؤ ہمارے ساتھ کچھ دیر ر ہو تاکہ ہم ایمان تازہ کرلیں اور ذ کر کی مجلس میں (اللہ کی ذات وصفات کا آپس میں ذکر کر نے) بیٹھ جائیں۔3 حضر ت ابوالدرداء ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن رواحہ ؓ میرا ہاتھ پکڑ کر کہا کرتے: آؤ ہم کچھ دیر اپنا ایمان تازہ کرلیں، کیوںکہ دل اس ہانڈی سے بھی جلدی پلٹ جاتا ہے جو خوب زورشور سے اُبل رہی ہو۔4 حضرت ابوالدرداء ؓ فرماتے ہیں کہ جب حضرت عبد اللہ بن رواحہ ؓ مجھ سے ملتے تو مجھے کہتے: اے عُوَیمر! ذرا بیٹھ جاؤ کچھ دیر (ایمان کا) مذاکر ہ کر لیں۔ چناںچہ ہم بیٹھ کر مذاکرہ کرلیتے، پھر مجھ سے فر ماتے: یہ ایمان کی مجلس ہے۔ ایمان تمہارے کُر تے کی طرح ہے جسے تم نے پہنا ہو اہو تا ہے پھر تم اسے اتار لیتے ہو، اتار اہو ا ہوتاہے پھر تم اسے پہن لیتے ہو۔ اور دل اس ہانڈی سے بھی جلدی پلٹ جاتا ہے جو خوب زور شور سے اُبل رہی ہو۔5 حضرت ابوذر ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر ؓ اپنے ساتھیوں میں سے ایک دو کا ہاتھ پکڑلیتے اور فر ماتے: ہمارے ساتھ کچھ دیر رہو تاکہ ہم اپنا ایمان بڑھا لیں اور پھر ہم اللہ تعالیٰ (کی ذات وصفات) کا ذکر کرتے۔6 حضرت اَسود بن ہلال کہتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت معاذ ؓ کے ساتھ چل رہے تھے کہ اتنے میں انھوں نے فر مایا:آؤ کچھ دیر بیٹھ کر