حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عبیداللہ بن زیاد کا دربان بیان کرتاہے کہ جب عبیداللہ بن زیاد حضرت حسین ؓکو شہید کرکے آیا تو میں اس کے پیچھے محل میں داخل ہوا۔ میں نے دیکھا کہ محل میں ایک دم آگ بھڑک اٹھی جو اس کے چہرے کی طرف بڑھی، اس نے فوراً اپنی آستین چہرے کے سامنے کردی اور مجھ سے پوچھا: تم نے بھی یہ آگ دیکھی ہے؟ میں نے کہا: ہاں۔ اس نے کہا: اسے چھپا کررکھنا کسی کو مت بتانا۔ 3 حضرت سفیان کہتے ہیں: میری دادی نے مجھے بتایا کہ قبیلہ جُعْفی کے دو آدمی حضرت حسین بن علی ؓکی شہادت کے وقت وہاں موجود تھے۔ ان میں سے ایک کی شرم گاہ اتنی لمبی ہوگئی تھی کہ وہ اسے لپیٹا کرتاتھا اور دوسرے کو اتنی زیادہ پیاس لگتی تھی کہ مشک کو منہ لگاکر ساری پی جایاکرتاتھا۔ حضرت سفیان کہتے ہیں: میں نے ان دونوں میں سے ایک کا بیٹا دیکھا وہ بالکل پاگل نظر آرہاتھا۔ 4 حضرت اَعمش کہتے ہیں: ایک آدمی نے حضرت حسین ؓ کی قبر پر پاخانہ کرنے کی گستاخی کی تو اس سے اس کے گھروالوں میں پاگل پن، کوڑھ اور خارش کی وجہ سے کھال سفید ہوجانے کی بیماریاں پیدا ہوگئیں، اور سارے گھر والے فقیر ہوگئے۔ 5صحابۂ کرام ؓ کے قتل ہونے کی وجہ سے پوری دنیا کے نظام میں کیاکیا تبدیلیاں آئیں حضرت ربیعہ بن لقیط کہتے ہیں: جس سال حضرت علی اور حضرت معاویہؓ کی جماعتوں میں جنگ ہوئی اس سال میں حضرت عمرو بن عاص ؓ کے ساتھ تھا۔ ان کی جماعت واپس جارہی تھی، راستہ میں تازہ خون کی بارش ہوئی۔ میں برتن بارش میں رکھتا تھا تو وہ تازہ خون سے بھر جاتاتھا۔ لوگ سمجھ گئے کہ لوگوں نے جو ایک دوسرے کا خون بہایاہے اس کی وجہ سے یہ بارش ہوئی ہے۔ حضرت عمرو بن عاص ؓ بیان کے لیے کھڑے ہوئے، پہلے اللہ کی شایانِ شان حمد وثنا بیان کی، پھر فرمایا: اگر تم اپنے اور اللہ کے درمیان کا تعلق ٹھیک کرلوگے (ہرحال میں اس کا حکم پورا کروگے) تو اگر یہ دوپہاڑ بھی آپس میں ٹکراجائیں گے تو بھی تمہارا کچھ نقصان نہیں ہوگا۔ 1 حضرت زُہری کہتے ہیں: عبدالملک نے مجھ سے کہا: اگر آپ مجھے یہ بتادیں کہ حضرت حسین ؓ کی شہادت کے دن کون سی نشانی پائی گئی تھی تو پھر آپ واقعی بہت بڑے عالم ہیں۔ میں نے کہا: اس دن بیت المقدس میں جوبھی کنکری اٹھائی جاتی اس کے نیچے تازہ خون ملتا۔ عبدالملک نے کہا: اس بات کوروایت کرنے میں میں اور آپ دونوں برابر ہیں (مجھے بھی یہ بات معلوم ہے)۔ 2