حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابنِ مسعودؓ نے فرمایا: جو (لوگوں سے مستغنی ہوکر) اﷲ (کے کام) میں مشغول ہوجائے گا تمام لوگ اس کے محتاج ہوجائیں گے۔ اور جو اس علم پر عمل کرے گا جو اﷲ نے اسے دیا ہے تو تمام لوگ اس علم کے محتاج ہوجائیں گے جو اس کے پاس ہے۔4 حضرت لقمان بن عامر کہتے ہیں: حضرت ابو الدرداء ؓ فرمایا کرتے تھے: میں اپنے ربّ سے اس بات سے ڈرتا ہوں کہ قیامت کے دن مجھے تمام مخلوق کے سامنے بلا کر فرمائے: اے عُوَیمر! میں کہوں: لبیک اے میرے ربّ!پھر وہ فرمائے: تم نے جو علم حاصل کیا تھا اس پر کیا عمل کیا تھا؟1 حضرت ابو الدرداءؓ نے فرمایا: مجھے سب سے زیادہ ڈر اس بات کا ہے کہ قیامت کے دن مجھے یہ کہاجائے: اے عُوَیمر! کیا تم نے علم حاصل کیا تھا یا جاہل ہی رہے تھے؟ اگر میں کہوں گا کہ میں نے علم حاصل کیا تھا تو نیک کام کا حکم دینے والی ہر آیت اور برے کام سے روکنے والی ہر آیت اپنے حق کا مطالبہ کرے گی۔ حکم دینے والی آیت کہے گی: کیا تو نے میرا حکم مانا تھا؟ اور روکنے والی آیت کہے گی: کیا تو اس برے کام سے رک گیا تھا؟ میں اﷲ کی پناہ چاہتا ہوں اس علم سے جو نفع نہ دے اور اس نفس سے جو سیر نہ ہو اور اس دعا سے جو سنی نہ جائے۔2 حضرت ابوالدرداء ؓ نے فرمایا: انسان اس وقت تک متقی نہیں بن سکتا جب تک علم حاصل نہ کرے اور علم کے ذریعہ سے حسن و جمال تب حاصل ہوسکتاہے جب اس پر عمل کرے۔3 حضرت ابو الدرداء ؓ نے فرمایا: اﷲ کے نزدیک قیامت کے دن لوگوں میں سب سے برے مرتبے والا وہ عالم ہوگا جس نے اپنے علم سے فائدہ نہ اٹھایا ہو (یعنی اس پر عمل نہ کیا ہو)۔4 حضرت معاذ ؓ فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن کسی بندے کے دونوں قدم اس وقت تک اپنی جگہ سے نہیں ہل سکیں گے جب تک اس سے چار باتیں نہ پوچھ لی جائیں: اس نے اپنے جسم کو کن کاموں میں استعمال کیا؟ اپنی عمر کہاں لگائی؟ اور مال کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا؟ اور اپنے علم پر کیا عمل کیا؟5 حضرت معاذ ؓ نے فرمایا: تم علم تو جو چاہے سیکھ لو، لیکن اﷲتمھیں علم پر اَجر تب دیں گے جب تم اس پر عمل کرو گے۔ 6 حضرت انس ؓ نے فرمایا: تم علم تو جو چاہے سیکھ لو، لیکن اﷲتعالیٰ تمھیں علم پر اَجر تب دیں گے جب تم اس پر عمل کروگے۔ عُلَما کا اصل مقصد تو علم کی حفاظت کرنا ہے (کہ اسے یاد رکھا جائے اور اس پر عمل کیا جائے) اور نادان لوگوں کا مقصد تو خالی آگے بیان کردینا ہے۔1سنت کا اِتباع اور سلفِ صالحین کی اِقتدا اور دین میں