حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ ظہر سے پہلے چار اور ظہر کے بعد دو رکعت پڑھا کرتے تھے۔4 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب ظہر سے پہلے چار رکعت نماز نہ پڑھ سکتے تو انھیں ظہر کے بعد پڑھا کرتے تھے۔5 حضرت ابو ایوبؓ فرماتے ہیں: جب حضورﷺ میرے مہمان بنے تو میں نے دیکھا کہ آپ ہمیشہ ظہر سے پہلے چار رکعت نماز پڑھا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ جب سورج ڈھل جاتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور ظہر تک ان میں سے کوئی دروازہ بند نہیں ہوتا، اس لیے میں چاہتا ہوں کہ اس گھڑی میں میرے لیے خیر کا کوئی عمل اوپر چلا جائے۔6 حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ عصر سے پہلے چار رکعت نماز پڑھتے تھے۔ چار رکعت کے درمیان بیٹھ کر التحیات پڑھتے اور اس میں (اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَکہہ کر) مقرب فرشتوں اور مسلمانوں اور مؤمنوں پر سلام بھیجتے۔1 حضرت علیؓ فرماتے ہیں: نبی کریم ﷺ عصر سے پہلے دو رکعت نماز پڑھا کرتے تھے۔2 حضرت ابنِ عباسؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ مغرب کے بعد دو رکعت نماز پڑھتے تھے اور ان میں اتنی لمبی قرأت فرماتے تھے کہ مسجد والے صحابہ (اپنی اپنی نماز پوری کرکے) ادھر ادھر بکھر جاتے تھے۔3نبی کریم ﷺ کے صحابۂ کرامؓکا مؤکدہ سنتوں کا اہتمام کرنا حضرت عمرؓ نے فجر سے پہلے کی سنتوںکے بارے میں فرمایا کہ یہ دو رکعتیں مجھے سرخ اونٹوں سے زیادہ پسند ہیں۔4 حضرت عبدالرحمن بن عبداﷲ فرماتے ہیں کہ میں حضرت عمر بن خطّابؓ کی خدمت میں حاضر ہوا وہ ظہر سے پہلے نماز پڑھ رہے تھے۔ میں نے پوچھا: یہ کون سی نماز ہے؟ حضرت عمرؓ نے فرمایا: یہ نماز تہجد کی نماز کی طرح شمار ہوتی ہے۔5 حضرت عبداﷲ بن عتبہ کہتے ہیں کہ میں نے ظہر سے پہلے حضرت عمرؓکے ساتھ اُن کے گھر میں چار رکعت نماز پڑھی۔6 حضرت حذیفہ بن اُسید کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ جب زوال کا وقت ہوجاتا تو حضرت علی بن ابی طالبؓ چار رکعت نما ز بہت لمبی پڑھتے۔ میں نے ان سے ان رکعتوں کے بارے میں پوچھا تو فرمایا کہ میں نے حضورﷺکو یہ رکعتیں پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔ آگے حضرت ابو ایوب ؓ جیسی حدیث ذکر کی ہے۔1 حضرت عبداﷲ بن یزید کہتے ہیں : حضرت عبداﷲ بن مسعودؓسے سب سے زیادہ تعلق رکھنے والے ایک آدمی نے مجھے بتایا کہ جب سورج ڈھل جاتا تو حضرت ابنِ مسعود ؓ کھڑے ہوکر چار رکعت نماز پڑھتے اور ان میں (سو سے زیادہ آیتوں والی) مِئِیْن سورتوں میں سے دو سورتیں پڑھتے۔ پھرجب مؤذن اذان دیتے تو پورے کپڑے پہنتے اور نماز کے لیے چلے جاتے۔2 حضرت اَسود، حضرت مُرَّہ اور حضرت مسروق ؓ کہتے ہیں کہ حضرت عبد اﷲ ؓ نے فرمایا: دن کی نمازوں میں سے صرف ظہر کی نماز سے پہلے کی چار رکعتیں رات کی تہجد کے برابر ہیں۔ اور دن کی تمام نمازوں پر ان چار رکعتوں کو ایسی فضیلت ہے جیسے نماز باجماعت کو