حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
موجود تھیں۔ حضرت فاطمہ نے دروازہ کھٹکھٹایا تو حضورﷺ نے حضرت اُمِ اَیمن سے فرمایا: یہ کھٹکھٹاہٹ تو فاطمہ کی ہے۔ آج اس وقت آئی ہے پہلے تو کبھی اس وقت نہیں آیا کرتی۔ پھر حضرت فاطمہؓ اندر آگئیں اور انھوں نے عرض کیا: یارسول اللہ! ان فرشتوں کا کھا نا لَا إِلٰـہَ إِلَّا اللّٰہُ، سُبْحَانَ اللّٰہِ اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہنا ہے، ہمارا کھانا کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس نے مجھے حق دے کر بھیجا ہے! محمد کے گھر انے کے کسی گھر میں تیس دن سے آگ نہیں جلی۔ ہمارے پاس چند بکریاں آئی ہیں اگر تم چاہو تو پانچ بکریاں تمھیں دے دوں اور اگر چاہو تو تمھیں وہ پانچ کلمات سکھادوں جو حضرت جبرئیل ؑ نے مجھے سکھائے ہیں۔ حضرت فاطمہ نے عرض کیا: نہیں، بلکہ مجھے تو وہی پانچ کلمات سکھادیں جو آپ کو حضرت جبرئیل ؑ نے سکھائے ہیں۔ حضورﷺ فرمایا: تم یہ کہا کرو: یَا أَوَّلَ الْأَوَّلِیْنَ! وَیَا آخِرَ الْاٰخَرِیْنَ! وَیَا ذَا الْقُوَّۃِ الْمَتِیْنَ! وَیَا رَاحِمَ الْمَسَاکِیْنَ! وَیَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ! پھر حضرت فاطمہ واپس چلی گئیں۔ جب حضرت علیؓ کے پاس پہنچیں تو حضرت علی نے پوچھا: کیاہوا؟ حضرت فاطمہ نے عرض کیا: میں آپ کے پاس سے دنیا لینے گئی تھی لیکن وہاں سے آخر ت لے کر آئی ہوں۔ حضرت علیؓ نے فرمایا: پھر تو یہ دن تمہارا سب سے بہترین دن ہے۔1 حضرت انس بن مالکؓ فرماتے ہیںہم: لوگ ایک سفر میں حضر ت ابوموسیٰؓ کے ساتھ تھے۔ انھوں نے لوگوں کو باتیں کرتے ہوئے اور فصیح و بلیغ گفتگوکر تے ہوئے سنا تو فرمایا: اے انس! مجھے ان کی باتوں سے کیا تعلق؟ آؤہم اپنے ربّ کاذکر کریں، کیوںکہ یہ لوگ تو اپنی زبان سے کھال ہی اتاردیں گے۔ پھر مجھ سے فرمایا: اے انس! کس چیز نے ان لوگوں کو آخرت سے پیچھے کردیا اور کس چیز نے انھیں آخر ت سے روک دیا؟ میں نے عرض کیا: خواہشات نے اور شیطان نے۔ حضرت ابوموسیٰؓ نے فرمایا: نہیں، اللہ کی قسم نہیں، بلکہ انھوں نے اس وجہ سے آخرت کو چھوڑ دیا کہ دنیا تو سامنے ہے اور آخرت بعد میں آئے گی۔ اگر یہ آنکھوں سے آخرت دیکھ لیتے تو اس سے نہ ہٹتے اور شک نہ کر تے۔1قیامت کے دن جو کچھ ہوگا اس پر ایمان لانا حضرت عمران بن حُصَینؓ فرماتے ہیں کہ جب {یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمْ} سے لے کر { وَلٰـکِنَّ عَذَابَ اللّٰہِ شَدِیدٌ آیت کا نشان} تک2 اے لوگو! اپنے ربّ سے ڈرو (کیوںکہ) یقینا قیامت (کے دن) کا زلزلہ بڑی بھاری چیز ہوگی۔ جس روز تم لوگ اس (زلزلہ) کو دیکھوگے تمام دودھ پلانے والیا ں (مارے ہیبت کے) اپنے دودھ پیتے بچے کو بھول جائیں گی اور تمام حمل والیاں اپنا حمل (دن پورے ہونے سے پہلے) ڈال دیں گی اور (اے مخاطب!) تجھ کو لوگ نشہ کی سی حالت میں دکھائی دیں گے، حالاںکہ وہ (واقع میں) نشہ میں نہ ہوں گے لیکن اللہ کا عذاب ہے ہی سخت چیز۔ دو آیتیں نازل ہوئیں تو اس وقت حضورﷺ سفر میں تھے۔ حضو ر ﷺنے فرمایا: تم لوگ جانتے ہو یہ کون سادن ہے؟ صحابہ ؓ نے عرض کیا: اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں۔ حضور ﷺ نے فرمایا: یہ وہ دن ہے جس دن اللہ تعالیٰ حضرت آدم ؑ سے فرمائیں گے: آگ میں جانے والوں کو بھیج دو۔ وہ عرض کریں گے: اے میرے ربّ! آگ میں جانے والے کتنے ہیں؟ اللہ تعالیٰ فرمائیں