حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خَلَقْنٰـکُمْ عَبَثًا}4 پڑھا کریں۔ چناںچہ ہم یہ آیت پڑھتے رہے جس سے ہم خود صحیح سالم رہے اور ہمیں مالِ غنیمت بھی ملا۔5 حضرت محمد،حضرت طلحہ اور حضرت زیاد ؓ اپنی اپنی سندسے یہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت سعد ؓ نے فرمایا: آپ سب لوگ اپنی جگہ ٹھہرے رہیں اور ظہر کی نماز پڑھنے تک کچھ حرکت نہ کریں۔ آپ لوگ جب ظہر پڑھ لیں گے تو میں زور سے اللہ اکبر کہوں گا اس وقت آپ لوگ بھی اللہ اکبر کہیں اور تیاری شروع کردیں۔ اور آپ لوگوں کو معلوم ہوناچاہیے کہ زور سے اللہ اکبر کہنا آپ لوگوں سے پہلے کسی کو نہیں دیاگیا، اور یہ آپ لوگوں کو مضبوط اور طاقت ور بنانے کے لیے دیاگیاہے۔ پھر جب آپ لوگ دوسری مرتبہ اللہ اکبر سنیں تو آپ لوگ بھی اللہ اکبر کہیں اور اپنی تیاری مکمل کرلیں۔ پھر جب میں تیسری مرتبہ اللہ اکبر کہوں تو آپ لوگ بھی اللہ اکبر کہیں، اور آپ لوگوں میں جو گھوڑے سوار ہیں وہ میدان جنگ میں اُترنے اور دشمن پر حملہ کرنے کے لیے پیدل ساتھیوں کا حوصلہ بڑھائیں۔ پھر جب میں چوتھی مرتبہ اللہ اکبر کہوں تو آپ سب لوگ اکٹھے چل پڑیں اور دشمن میں گھس جائیں اور لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ پڑھتے رہیں۔1 حضرت محمد،حضرت طلحہ اور حضرت زیاد ؓ اپنی اپنی سندسے بیان کرتے ہیں کہ جب قاری حضرات آیات جہاد کی تلاوت سے فارغ ہوگئے تو حضرت سعدؓنے زور سے اللہ اکبر کہا۔ اسے سن کر ان کے قریب والوں نے اللہ اکبر کہا، اس طرح ایک دوسرے سے سن کر سارے لوگوں نے اللہ اکبر کہا۔ اس سے لوگوں میں حملہ کی تیاری کے لیے حرکت شروع ہوگئی۔ پھر حضرت سعد ؓ نے دوبارہ اللہ اکبر کہا تو لوگوں نے تیاری مکمل کرلی۔ پھر انھوں نے تیسری مرتبہ اللہ اکبر کہا تو بہادرانِ لشکر آگے بڑھے اور انھوں نے گھمسان کی لڑائی شروع کردی۔ آگے اور بھی حدیث ذکر کی ہے۔ 2نبی کریم ﷺ کے بال مبارک کے ذریعہ مدد طلب کرنا حضرت جعفر بن عبداللہ بن حکم کہتے ہیں: حضرت خالد بن ولید ؓ نے جنگِ یرموک کے دن اپنی ایک ٹوپی نہ پائی تو ساتھیوں سے فرمایا: اسے تلاش کرو۔ انھوں نے تلاش کیا تو انھیں نہ ملی۔ فرمایا: اور تلاش کرو۔ اور تلاش کیا گیا تو مل گئی۔ لوگوں نے دیکھا تو وہ بالکل پرانی ٹوپی تھی۔ حضرت خالدؓنے فرمایا: ایک دفعہ حضورﷺ نے عمرہ کیا پھر بال منڈوائے، لوگ آپ کے بالوں پر جھپٹ پڑے۔ میں نے بھی آگے بڑھ کر آپ کی پیشانی کے بال اٹھا لیے اور اس ٹوپی میں رکھ لیے۔ جب میں کسی لڑائی میں شریک ہوتا ہوں اور یہ ٹوپی میرے پاس ہوتی ہے تو مجھے اللہ کی غیبی نصرت ضرور نصیب ہوتی ہے۔ 1 حضرت جعفر کہتے ہیں: حضرت خالد بن ولید ؓ کی ٹوپی میں حضورﷺ کے چند بال مبارک رکھے ہوئے تھے۔ حضرت خالدؓنے فرمایا: جب بھی میرا کسی لشکر سے مقابلہ ہوتاہے اور یہ ٹوپی میرے سر پر ہوتی ہے تو مجھے فتح ضرور عطاہوتی ہے۔ 2فضیلت والے اعمال میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کا شوق