حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور اس سے مصافحہ کرے۔ کسی مسلمان کو اپنا بھائی تین دن سے زیادہ نہیں چھوڑناچاہیے، کیوںکہ یہ بہت بڑا گناہ ہے۔ 1 حضرت ابوعبیدہ ؓفرمایا: مؤمن کے دل کی مثال چڑیا جیسی ہے، جو ہر دن نامعلوم کتنی مرتبہ ادھر ادھر پلٹتا رہتاہے (اس لیے آدمی مشورہ کے تابع ہوکر چلے)۔2حضرت مُعاذبن جبل ؓ کی نصیحتیں حضرت محمد بن سیرین کہتے ہیں: حضرت معاذبن جبل ؓ کے پاس ان کے ساتھی بیٹھے ہوئے تھے جو انھیں سلام کرنے اور رخصت کرنے آئے ہوئے تھے۔ اتنے میں حضرت معاذ ؓ کے پاس ایک آدمی آیا۔ حضرت معاذنے اس سے فرمایا: میں تمھیں دوباتوں کی وصیت کرتاہوں، اگر تم نے ان دونوں کی پابندی کی تو تم ہر شراور فتنہ سے محفوظ رہوگے۔ دنیا کا جو تمہارا حصہ ہے اس کی بھی تمھیں ضرورت ہے اس کے بغیر بھی گزارہ نہیں، لیکن تمھیں آخرت کے حصہ کی اس سے زیادہ ضرورت ہے۔ اس لیے دنیا کے حصے پر آخرت کے حصے کو ترجیح دو اور آخرت کا ایسا انتظام کرو کہ تم جہاں بھی جائو وہ تمہارے ساتھ جائے۔3 حضرت عمرو بن میمون اَودی کہتے ہیں: حضرت معاذ بن جبل ؓ نے ہم لوگوں میں کھڑے ہو کر فرمایا: اے بنی اَود! میں اللہ کے رسول ﷺ کا قاصد ہوں۔ اچھی طرح جان لو کہ ہم سب کو لوٹ کر اللہ کے ہاں جاناہے، پھر جنت میں جانا ہوگا یا جہنم میں اور وہاں جاکر ہمیشہ رہنا ہوگا، وہاں سے آگے کہیں جانا نہیں ہوگا، اور ایسے جسموں میں ہم ہمیشہ رہیں گے جنھیں موت نہیں آئے گی۔ 4 حضرت معاویہ بن قُرّہکہتے ہیں: حضرت مُعاذبن جبل ؓ نے اپنے بیٹے سے فرمایا: جب تم نماز پڑھنے لگو تو دنیا سے جانے والے کی طرح نماز پڑھاکرو اور یوں سمجھا کرو کہ اب دوبارہ نماز پڑھنے کا موقع نہیں ملے گا۔ اور میرے بیٹے! یہ بات جان لوکہ مؤمن جب مرتاہے تو اس کے پاس دوقسم کی نیکیاں ہوتی ہیں:ایک تو وہ نیکی جو اس نے آگے بھیج دی، دوسری وہ جسے وہ دنیا میں چھوڑ کر جارہاہے یعنی صدقہ جاریہ۔ 1 حضرت عبداللہ بن سَلَمہکہتے ہیں: ایک آدمی نے حضرت معاذ بن جبل ؓ کی خدمت میں عرض کیا: مجھے کچھ سکھا دیں۔ فرمایا: تم میری بات مانوگے؟ اس نے کہا: مجھے تو آپ کی بات ماننے کا بہت شوق ہے۔ فرمایا: کبھی روزہ رکھا کرو کبھی افطار کیاکرو اور رات کو کبھی نماز پڑھا کرو اور کبھی سوجایا کرو، اور کمائی کرو اور گناہ نہ کرو، اور تم پوری کوشش کرو کہ تمہاری موت مسلمان ہونے کی حالت میں آئے،اور مظلوم کی بددعا سے بچو۔ 2 حضرت معاذ بن جبل ؓ نے فرمایا: تین کام ایسے ہیں جو انھیں کرے گا وہ اپنے آپ کو بے زاری اور نفرت کے لیے پیش کرے گا، یعنی لوگ اس سے بے زار ہوکرنفرت کریں گے: بغیر تعجب کی بات کے ہنسنا اور بغیر جاگے رات بھر سونا اور بغیر بھوک کے کھانا۔3 حضرت معاذ بن جبل ؓ نے فرمایا: تنگ دستی کی آزمایش سے تم لوگوں کا امتحان لیا گیا اس میں تو تم کامیاب ہوگئے۔ تم نے صبر سے کام