حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت علی ؓ نے فرمایا: یہ ایسا کلمہ ہے جسے اللہ نے اپنے لیے پسند فرمایا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اسے کہا جائے۔3 حضرت ابو ظَبْیان کہتے ہیں: حضرت ابنِ کَوَّاء نے حضرت علی ؓ سے سُبْحَانَ اللّٰہِ کے بارے میں پوچھا تو حضرت علی نے فرمایا: یہ ایسا کلمہ ہے جسے اللہ نے اپنے لیے پسند فرمایاہے اور اس میں ہر بری صفت سے اللہ کی پاکی بیان کرناہے۔4 ایک مرتبہ حضرت عمر ؓ نے دو آدمیوں کو مارنے کا حکم دیا تو ان میں سے ایک بِسْمِ اللّٰہِ اور دوسرا سُبْحَانَ اللّٰہِ کہنے لگا۔ حضرت عمر ؓ نے مارنے والے سے کہا: تیرا بھلاہو! سُبْحَانَ اللّٰہِ کہنے والے کی پٹائی ذرا ہلکی کرنا،کیوںکہ اللہ تعالیٰ کا ہر عیب سے پاک ہونا صرف مؤمن ہی کے دل میں پختہ ہوتاہے۔ 5 حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ فرمایا کرتے تھے: جب بھی میں تمھیں کوئی بات بتاتاہوں تو اس کے ساتھ ہی اللہ کی کتاب میں سے وہ آیت ضرور لاتا ہوں جس سے میری اُس بات کی تصدیق ہوتی ہے۔ مسلمان بندہ جب سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا إِلٰـہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ وَتَبَارَکَ اللّٰہُ کہتا ہے تو ایک فرشتہ ان کلمات کو لے کر اپنے پرکے نیچے رکھ لیتاہے، پھر انھیں لے کر اوپر چڑھتاہے تو وہ فرشتوں کی جس جماعت پر بھی گزرتاہے وہ ان کلمات کے کہنے والے کے لیے اِستغفار کرتے ہیں۔ آخر وہ ان کلمات کولے کر اللہ تعالیٰ کی ذاتِ عالی تک پہنچ جاتاہے۔ پھر حضرت عبداللہ ؓ نے یہ آیت پڑھی: {اِلَیْہِ یَصْعَدُ الْکَلِمُ الطَّیِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُہٗ}1 اچھا کلام اسی تک پہنچتاہے اور اچھا کام اس کو پہنچاتاہے۔ 2زیادہ اَذکارکے بجائے اُن جامع اَذکار کو اختیار کرنا جن کے الفاظ کم اور معنی زیادہ ہوں حضرت جویریہ ؓ فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ صبح کی نماز کے وقت میرے پاس سے نماز کے لیے تشریف لے گئے (اور میں اپنے مصلّے پر بیٹھی ہوئی تھی)۔ حضورﷺ چاشت کی نماز کے بعد (دوپہر کے قریب) تشریف لائے تو میں اسی حال میں بیٹھی ہوئی تھی۔ حضورﷺ نے پوچھا: تم اُسی حال پر ہو جس پر تمھیں میں نے چھوڑاتھا؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: میں نے تم سے جداہونے کے بعد چار کلمے تین مرتبہ پڑھے۔ اگر ان کو اس سب کے مقابلہ میں تولاجائے جو تم نے صبح سے پڑھاہے تو وہ غالب ہوجائیں۔ وہ کلمے یہ ہیں: سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ عَدَدَ خَلْقِہٖ وَرِضَائَ نَفْسِہٖ وَزِنَۃَ عَرْشِہٖ وَمِدَادَ کَلِمَاتِہٖ اللہ کی پاکی بیان کرتاہوں اور اس کی تعریف کرتاہوں اس کی مخلوقات کی تعداد کے بقدر، اور اس کی مرضی اور خوشنودی کے بقدر، اور اس کے عرش کے وزن کے بقدر، اور اس کے کلمات کی مقدار کے بقدر۔