حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اے اﷲ! اے تمام ملک کے مالک! تو جس کو چاہے ملک دے دیتا ہے اور جس سے چاہے ملک چھین لیتا ہے، اور تو جسے چاہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہے ذلت دیتا ہے، ہر بھلائی تیرے ہی اختیار میں ہے، بلاشبہ تو ہر چیز پر پوری قدرت رکھنے والا ہے۔ تو رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کردیتا ہے (کبھی دن بڑا ہوتا ہے اور کبھی رات)، اور تو زندہ کو مردہ سے نکال لیتا ہے اور مُردے کو زندہ سے نکال لیتا ہے (پرندہ سے انڈا نکال لیتا ہے اور انڈے سے پرندہ)، اور تُو جسے چاہتاہے اسے بے حساب روزی دیتا ہے۔ اے دنیا وآخرت کے رحمن! اے دنیا وآخرت کے رحیم! تو دنیا اور آخرت جسے چاہے دے دیتا ہے اور جس سے چاہے روک لیتا ہے، تو مجھ پر ایسی خاص رحمت نازل فرما جس کے بعد مجھے تیرے سوا کسی کی ضرورت نہ رہے۔1 حضرت انس بن مالکؓفرماتے ہیں: حضورﷺ نے حضرت معاذؓ کو فرمایا:کیا میں تمھیں ایسی دعا نہ سکھا دوں کہ اگر اُحُد پہاڑ جتنا بھی تم پر قرضہ ہو تو بھی اﷲ تعالیٰ ضرور اتروادے گا؟ اے معاذ! تم یہ دعا پڑھو: اَللّٰھُمَّ مَالِکَ الْمُلْکِ پچھلی دعا جیسی دعا ذکر فرمائی البتہ اس میں تُوْلِجُ اللَّیْلَسے آخر تک کا ذکر نہیں ہے اور اس میں یہ الفاظ ہیں ـ: رَحْمٰنَ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ تُعْطِیْہِمَا مِنْھُمَا مَنْ تَشَائُ وَتَمْنَعُ مَنْ تَشَائُ۔ آگے پچھلی حدیث جیسی دعا ذکر کی ۔1حفظِ قرآن کی دعا حضرت ابنِ عباسؓفرماتے ہیں: ایک مرتبہ ہم لوگ حضورﷺ کے پاس بیٹھے تھے کہ اتنے میں حضرت علی بن ابی طالبؓنے حضورﷺکی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! یہ قر آن تو میرے سینے سے نکل گیا۔ مجھے تو ایسے لگ رہا ہے کہ میں قر آن پر قابو نہیں پا سکتا اسے یاد نہیں رکھ سکتا۔ حضورﷺ نے ان سے فرمایا:کیا میں تمھیں ایسے چند کلمات نہ سکھا دوںجن سے تمھیں بھی فائدہ ہو اور جسے تم یہ کلمات سکھائو گے اسے بھی فائدہ ہوگا اور جو کچھ تم سیکھو گے وہ تمہارے سینے میں باقی رہے گا؟ حضرت علی ؓ نے کہا: یارسول اﷲ! جی ہاں، مجھے یہ کلمات ضرور سکھادیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: جب جمعہ کی رات آئے تو اگر تم رات کے آخری تہائی حصہ میں اٹھ سکو (تو بہت اچھا ہے)، کیوںکہ یہ ایسا وقت ہے جس میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور اس میں دعا قبول ہوتی ہے، اور میرے بھائی حضرت یعقوب ؑ نے اپنے بیٹوں سے کہا تھا: {سَوْفَ اَسْتَغفِرُ لَکُمْ رَبِّیْ}2 عنقریب تمہارے لیے اپنے ربّ سے دعائے مغفرت کروں گا۔ تو عنقریب سے حضرت یعقوب ؑ کی مراد یہی جمعہ کی رات تھی۔ اگر تم آخری تہائی رات میں نہ اٹھ سکو تو پھر درمیان رات میں اٹھو۔ اگر تم یہ بھی نہ کر سکو تو پھر شروع رات میں اٹھو اور چار رکعت نماز پڑھو۔پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ اور سورۂ یٰس اور دوسری رکعت میں سورۂ فاتحہ اور سورۂ حم دُخان اور تیسری رکعت میں سورۂ فاتحہ اور سورۂ الم تنزیل سجدہ اور چوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ اور سورۂ تبارک الذی پڑھو۔ اور جب التحیات سے فارغ ہو جائو تو خوب اچھی طرح سے حمد و ثنا بیان کر و، اور پھر خوب اچھی طرح مجھ پر اور