حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چناںچہ اسی دن آپ ؓ کو شہید کردیاگیا۔3 حضرت اُمِّ شریک ؓ کا قصہ گزر چکاہے کہ وہ سوئیں تو خواب میں دیکھا کہ کوئی انھیں پانی پلارہاہے۔ جب وہ سو کر اُٹھیں تو سیراب تھیں۔ایسی جگہ سے مال کا مل جانا جہاں سے ملنے کا گمان نہ ہو حضرت مِقداد ؓ کی بیوی حضرت ضُباعہ بنت زبیرؓ فرماتی ہیں: لوگ دو یا تین دن کے بعد قضائے حاجت کے لیے جاتے تھے (کیوںکہ کھانے کو ملتا نہیں تھا اور جوکھانے کو ملتا تھا وہ ایسا خشک ہوتا تھا کہ) اونٹ کی طرح مینگنی کیا کرتے تھے۔ ایک دن حضرت مقداد ؓ قضائے حاجت کے لیے گئے۔ بقیع الغرقد میں ججبہ مقام میں ایک بے آباد جگہ قضائے حاجت کے لیے بیٹھ گئے۔ اتنے میں ایک بڑا سا چوہا ایک دینار اپنے بل میں سے باہر لایا اور ان کے سامنے رکھ کر اپنے بل میں چلاگیا اور ایک ایک دینار لاتا رہا یہاں تک کہ سترہ دینار ہوگئے۔ حضرت مِقداد ؓ وہ سترہ دینار لے کر حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سارا واقعہ عرض کیا۔ حضورﷺ نے پوچھا:کیا تم نے اپنا ہاتھ بل میں داخل کیاتھا؟ حضرت مقداد ؓ نے کہا: نہیں، اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا! حضورﷺ نے فرمایا: (چوںکہ یہ دینار تم نے اپنی محنت سے حاصل نہیں کیے ہیں بلکہ اللہ نے اپنی قدرت سے غیبی خزانے سے دیے ہیں، اس لیے) ان دیناروں میں خمس دینا تم پر لازم نہیں آتا۔ اللہ تمھیں ان دیناروں میں برکت عطافرمائے۔ حضرت ضباعہ کہتی ہیں: اللہ نے ان دیناروں میں بہت برکت عطا فرمائی اور وہ اس وقت ختم ہوئے جب میں نے حضرت مِقدادؓکے گھر میں چاندی کے درہموں کی بوریاں دیکھیں۔ 1 حضرت سائب بن اَقرعؓ کو حضرت عمر ؓ نے مدائن کا گورنر بنایا۔ ایک مرتبہ وہ کِسریٰ کے ایوان میں بیٹھے ہوئے تھے، ان کی نظر دیوار پر بنی ہوئی ایک تصویر پر پڑی جو اپنی انگلی سے ایک جگہ کی طرف اشارہ کررہی تھی۔ حضرت سائب ؓ فرماتے ہیں: میرے دل میں یہ خیال آیا کہ یہ کسی خزانے کی طرف اشارہ کررہی ہے۔ چناںچہ میں نے اس جگہ کو کھودا تو بہت بڑا خزانہ وہاں سے نکل آیا۔ میں نے خط لکھ کر حضرت عمر ؓ کو خزانہ ملنے کی خبر دی اور یہ بھی لکھا کہ یہ خزانہ اللہ نے میری محنت سے مجھے دیا ہے، اس میں کسی مسلمان نے میری مدد نہیں کی ہے (لہٰذا یہ خزانہ میرا ہونا چاہیے)۔ حضرت عمرؓنے جواب میں لکھا: بے شک یہ خزانہ ہے تو تمہارا، لیکن تم ہو مسلمانوں کے امیر، اس لیے اسے مسلمانوں میں تقسیم کردو۔1 حضرت شعبی کہتے ہیں: مہرجان کی فتح میں حضرت سائبؓشریک ہوئے تھے۔ وہ ہُرمُزان کے محل میں داخل ہوئے تو انھیں پتھر اور چونے کی ہرنی نظر آئی جس نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا ہواتھا۔ وہ کہنے لگے: میں اللہ کی قسم کھاکر کہتا ہوں کہ یہ کسی قیمتی خزانے کی طرف اشارہ کررہی ہے۔ انھوں نے اس جگہ کو دیکھا تو انھیں وہاں ہُرمُزان کا خزانہ مل گیا جس میں بہت قیمتی جواہرات والی تھیلی بھی