حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرتی ہیں۔ وہ ان دونوں سے کہتا ہے:میں تم دونوں کے لیے ہوں۔ وہ کہتی ہیں: نہیں ہم دونوں آپ کے لیے ہیں۔ اور اسے ایسے سوجوڑے پہنائے جاتے ہیں کہ اگر انھیں اکٹھا کرکے میری ان دوانگلیوں (درمیانی اور شہادت کی انگلیوں) کے درمیان رکھاجائے تو وہ باریکی اور لطافت کی وجہ سے سارے ان کے درمیان آجائیں۔ اور وہ بنی آدم کے بُنے ہوئے نہیں ہیں، بلکہ جنت کے کپڑوں میں سے ہیں۔ تم لوگوں کے نام، نشانیاں، حلیے، تنہائی کی باتیں اور مجلسیں سب چیزیں اللہ کے پاس لکھی ہوئی ہیں۔ جب قیامت کا دن آئے گا تو کسی سے کہا جائے گا: اے فلانے! یہ تیرا نور ہے۔ اور کسی سے کہا جائے گا: اے فلانے! تیرے لیے کوئی نور نہیں ہے۔اور جیسے سمندر کا ساحل ہوتاہے ایسے ہی جہنم کا بھی ساحل ہے۔ وہاں کیڑے مکوڑے، حشراتُ الارض اور کھجور کے درخت جتنے لمبے سانپ اور خچر کے برابر بچھو ہیں۔ جب جہنم والے اللہ سے فریاد کریں گے کہ ہمارا جہنم کا عذاب ہلکا کردیاجائے تو ان سے کہا جائے گا کہ جہنم سے نکل کر ساحل پر چلے جائو۔وہ نکل کر وہاں آئیں گے تو وہ کیڑے مکوڑے،حشراتُ الارض ان کے ہونٹوں، چہروں اور دوسرے اَعضا کو پکڑلیں گے اور انھیں نوچ کھائیں گے، تو اب وہ یہ فریاد کرنے لگیں گے کہ ہمیں ان سے چھڑایا جائے اور جہنم میں واپس جانے دیا جائے۔اور جہنم والوں پر خارش کا عذاب بھی مسلط کیا جائے گا اور جہنمی اتنا کُھجائے گا کہ اس کی ہڈی ننگی ہوجائے گی۔ فرشتہ کہے گا:اے فلانے! کیا تجھے اس خارش سے تکلیف ہورہی ہے؟ وہ کہے گاـ: ہاں۔فرشتہ کہے گا:تو جو مسلمانوں کو تکلیف دیا کرتا تھا یہ اس کے بدلہ میں ہے۔ 1حضرت عمیر بن سعد ؓ کا بیان حضرت سعد بن سُوَیدکہتے ہیں:حضرت عمیر بن سعد ؓ نبی کریم ﷺ کے صحابہ میں سے تھے اور حِمص کے گورنر تھے۔ وہ منبر پر فرمایا کرتے تھے: غور سے سنو! اسلام کی ایک مضبوط دیوار ہے اور اس کا ایک مضبوط دروازہ ہے۔ اسلام کی دیوار عدل وانصاف ہے اور اس کا دروازہ حق ہے۔ لہٰذا جب دیوار توڑ دی جائے گی اور دروازے کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے جائیں گے تو اسلام مفتوح ہوجائے گا۔ اور جب تک سلطان قوی ہوگا اسلام مضبوط رہے گا اور سلطان کی قوت تلوار سے قتل کرنے یا کوڑے مارنے سے نہیں ہے، بلکہ حق کے فیصلے کرنے اور عدل وانصاف کرنے سے ہے۔ 1حضرت عمیر ؓ کے والد حضرت سعد بن عبید القاری ؓ کا بیان حضرت سعد بن عبید ؓ نے لوگوں میں بیان فرمایا تو ارشاد فرمایا: کل دشمن سے ہماری مڈ بھیڑ ہوگی اور کل ہم شہید ہوجائیں گے، لہٰذا ہمارے جسم پر جو خون لگا ہوا ہوگا اسے مت دھونا اور ہمارے جسم پر جو کپڑے ہوں گے وہی ہمارا کفن ہوں گے۔ 2حضرت معاذ بن جبل ؓ کا بیان حضرت سَلَمَہ بن سَبرہ کہتے ہیں:ملکِ شام میں حضرت معاذ بن جبل ؓ نے ہم لوگوں میں بیان فرمایا تو ارشاد فرمایا: تم لوگ ایمان والے ہو، تم لوگ جنتی ہو۔ اللہ کی قسم! مجھے اُمید ہے کہ تم لوگوں نے روم وفارس کے جن لوگوں کو قیدی بنا لیا ہے،اللہ انھیں بھی جنت میں داخل کرے گا۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ان میں سے کوئی جب تمہارا کوئی کام کردیتا ہے تو تم شکریہ میں اسے یہ تعریفی اور دعائیہ کلمات کہتے ہو۔تم نے اچھا کیا، تم پر اللہ رحم فرمائے۔ تم نے اچھا کیا،تم کو اللہ برکت عطا فرمائے۔ (تمہاری