حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
قسم کھائی تھی کہ نہ آپ پر ایمان لائوں گا اور نہ آپ کا اِتباع کروں گا، لیکن آپ کی اس بددعا کی وجہ سے قحط سالی میری جڑیں اُکھیڑتی رہی اور میرے دل میں آپ کا رعب بڑھتا رہا یہاں تک کہ میں آج آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔ 2 حضرت سائب بن یسار کہتے ہیں: حضرت یزید بن عامر سُوائی ؓ سے ہم لوگ پوچھتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے غزوۂ حنین کے دن جو رُعب مشرکوں کے دل میں ڈالاتھا اس کی کیا صورت ہوئی تھی؟ تو حضرت یزید ہمیں سمجھانے کے لیے کنکری لے کر طشت میں پھینکتے تھے جس سے طشت میں آواز ہوتی تھی۔ پھر حضرت یزید فرماتے:بس اس جیسی آواز ہم اپنے پیٹ میں محسوس کرتے تھے (حضرت یزیدغزوۂ حنین میں مشرکوں کے ساتھ تھے اس لیے اپنا حال بتارہے ہیں)۔3اللہ تعالیٰ کی طرف سے صحابۂ کرام ؓکے دشمنوں کی پکڑ حضرت زید بن اَسلم وغیرہ حضرات کہتے ہیں: حضرت سُراقہ بن مالک ؓ (ابھی مسلمان نہیں ہوئے تھے،ہجرت کے موقع پر انھوں) نے حضورﷺ کی تلاش میں جانے نہ جانے کے بارے میں تین دفعہ تیروں سے فال نکالی تھی۔ ہر دفعہ فال میں نہ جانا نکلتاتھا،لیکن وہ پھر بھی حضورﷺ کی تلاش میں گھوڑے پر سوار ہو کر چل پڑے اور حضورﷺ اور آپ کے ساتھیوں تک پہنچ گئے۔ حضورﷺ نے ان کے لیے بددعا کی کہ ان کے گھوڑے کے پائوں زمین گڑجائیں۔ چناںچہ ایسے ہی ہوا اور ان کے گھوڑے کے پائوں زمین میں دھنس گئے۔ اس پر انھوں نے کہا: اے محمد! آپ اللہ سے دعاکریں کہ وہ میرے گھوڑے کو چھوڑدے، میںآپ کی تلاش میں آنے والوں کو واپس کروں گا۔ چناںچہ حضورﷺ نے ان کے لیے دعاکی:اے اللہ! اگر یہ سچ ہے تو اس کے گھوڑے کو چھوڑدے۔ اس پر ان کے گھوڑے کے پائوں زمین سے باہر نکل آئے۔ 1 حضرت عمیر بن اِسحاق کی روایت میں یہ ہے کہ حضرت سراقہؓنے کہا: اے دونوں حضرات! میرے لیے اللہ سے دعا کردیں، میں آپ دونوں سے وعدہ کرتاہوں کہ دوبارہ آپ حضرات کا پیچھا نہیں کروں گا۔ چناںچہ ان دونوں حضرات نے دعا کی تو اس کا گھوڑا باہر نکل آیا۔اس نے پھر پیچھاکرنا شروع کردیا جس پر پھر گھوڑے کے پائوں زمین میں دھنس گئے، تو انھوں نے کہا: میرے لیے اللہ سے دعاکردیں اور اب پکا وعدہ کرتاہوں کہ اب پیچھا نہیں کروں گا۔ اور حضرت سراقہ نے ان حضرات کی خدمت میں زادِسفر اور سواری بھی پیش کی، ان حضرات نے فرمایا: اس کی تو ضرورت نہیں ہے، بس تم ہمارا پیچھا چھوڑ دو اپنی ذات سے ہمیں نقصان نہ پہنچائو۔ انھوں نے کہا: بہت اچھا، ایسے ہی کروں گا۔2 حضرت ابومعبد خزاعی ؓ حضورﷺ کے سفر ہجرت کی لمبی حدیث بیان کرتے ہیں۔ اس میں یہ بھی ہے کہ حضرت سُراقہ ؓ نے کہا: اے محمد! آپ اللہ سے دعا کردیں کہ وہ میرے گھوڑے کو چھوڑ دے میں واپس چلاجائوں گا اور جتنے لوگ مجھے آپ کی تلاش میں ملیں گے میں ان سب کو واپس لے جائوں گا۔ چناںچہ حضورﷺ نے دعا فرمائی جس سے ان کا گھوڑا باہر نکل آیا۔ انھیں واپسی میں