حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کر رہے ہوں اور ایک آدمی تسبیح و تہلیل اور اللہ کا ذکر کررہاہو۔ پھر ہم نے پوچھا: یا رسول اللہ! تحریف کیاہے؟ آپ نے فرمایا: تحریف یہ ہے کہ لوگ خیریت سے ہوں، اچھے حال پر ہوں، اور کوئی پڑوسی یا ساتھی پوچھے تو یوں کہہ دیں کہ ہم برے حال میں ہیں۔1 حضرت ابواِدریس خولانی کہتے ہیں: حضرت معاذ ؓ نے فرمایا تم لوگوں کے ساتھ بیٹھتے ہوتو وہ لوگ لامحالہ باتیں شروع کردیں گے۔ جب تم دیکھو کہ وہ (اللہ سے) غافل ہوگئے ہیں تو تم اس وقت اپنے ربّ کی طرف پورے ذوق شوق سے متوجہ ہوجانا۔ ولید راوی کہتے ہیں: حضرت عبدالرحمن بن یزید بن جابر سے اس حدیث کا ذکر کیا گیا تو انھوں نے کہا: یہ بات ٹھیک ہے اور مجھے حضرت ابوطلحہ حکیم بن دینار نے بتایا کہ صحابۂ کرام ؓ کہاکرتے تھے کہ مقبول دعاکی نشانی یہ ہے کہ جب تم لوگوں کو غافل دیکھو تو اس وقت تم اپنے ربّ کی طرف متوجہ ہوجاؤ۔2 حضرت ابوقِلابہؓ فرماتے ہیں: بازار میں دو آمیوں کی آپس میں ملاقات ہوئی۔ ایک نے دوسرے سے کہا:لوگ اس وقت (اللہ سے) غافل ہیں، آؤ ہم اللہ سے اِستغفار کریں۔ چناںچہ دونوں نے ایسا کیا۔ پھر دونوں میں سے ایک کا انتقال ہوگیا۔ دوسرے نے اسے خواب میں دیکھا تو اس نے کہا: تمھیں معلوم ہے کہ جب شام کو بازارمیں ہماری ملاقات ہوئی تھی تو اللہ نے اس وقت ہماری مغفرت کردی تھی۔3سفر کے اَذکار حضرت ابو لاس خُزاعی ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے ہمیں سفرِ حج کے لیے صدقہ کے اونٹ دیے۔ ہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہمارا خیال یہ ہے کہ یہ اونٹ ہمیں اٹھا نہیں سکیں گے۔ فرمایا: ہر اونٹ کے کوہان پر ایک شیطان ہوتاہے۔ جب تم ان پر سوار ہونے لگو تو جیسے اللہ نے تمھیں حکم دے رکھاہے تم اللہ کا نام لو، پھر انھیں اپنے کام میں لاؤ ان سے اپنی خدمت لو، یہ تمھیں اللہ کے حکم سے اٹھالیں گے۔1 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے مجھے سواری پر اپنے پیچھے بٹھایا۔ جب آپ سواری پر ٹھیک طرح سے بیٹھ گئے تو آپ نے تین مرتبہ اَللّٰہُ أَکْبَرُ، تین مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰہِ اور ایک مرتبہ لَا إِلٰـہَ إِلَّا اللّٰہُ کہا،پھر میرے اوپر لیٹ کر مسکرانے لگے۔ پھر میری طرف متوجہ ہوکر فرمایا: جو بھی آدمی اپنے سواری پر سوار ہوکر وہ کام کرے جو میں نے کیے ہیں تو اللہ اس کی طرف متوجہ ہو کر ایسے ہی مسکرائیں گے جیسے میں تمھیں دیکھ کر مسکرایاہوں۔2 حضرت ابوملیح بن اُسامہ کہتے ہیں کہ میرے والد حضرت اُسامہ ؓ نے فرمایا: میں سواری پر حضورﷺ کے پیچھے بیٹھا ہواتھا کہ اتنے میں ہمارے اونٹ کو ٹھوکرلگی۔ میں نے کہا: شیطان ہلاک ہو! حضورﷺ نے فرمایا: یہ مت کہو کہ شیطان ہلاک ہو! کیوںکہ اس