حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ان میں سے ہر کلمہ کے بدلے میں دس نیکیاں لکھی جائیں گی اور دس گناہ گرائے جائیں گے، اور ان میں سے ہر کلمہ کا ثواب اتنا ہوگا جتنا اولادِ اسماعیل ؑمیں سے ایک غلام آزاد کرنے کا، اور اس دن کا شرک کے علاوہ کا ہر گناہ معاف کردیاجائے گا۔ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہُ جب تم صبح کو ان کلمات کو کہہ لوگی تو شام ہونے تک ہر شیطان سے اور ہر بری حالت سے ان کلمات کی وجہ سے حفاظت ہوگی۔1 حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں: جب حضورﷺ نماز پڑھ لیتے تو ان کلمات کو فرماتے: لَا إِلٰـہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیِيْ وَیُمِیْتُ، وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیْرٌ۔ اَللّٰہُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَیْتَ، وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا رَادَّ لِمَا قَضَیْتَ، وَلَا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ اکیلاہے اس کا کوئی شریک نہیں۔ (سارا) ملک اسی کا ہے اور ساری تعریفیں اسی کے لیے ہیں۔ وہی زندہ کرتاہے اور مارتاہے، اور وہی ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اللہ! جو نعمت تو دے اسے کو ئی روکنے والا نہیں اور جو تو روک لے اسے کوئی دینے والا نہیں اور جو فیصلہ تو کردے اسے کوئی ٹالنے والا نہیں اور تیرے سامنے کسی مال دار کو اس کی دولت کام نہیں دیتی۔1 صبح اور شام کے اَذکار بنو ہاشم کے آزادکردہ غلام عبدالحمید کی والدہ حضورﷺ کی ایک صاحب زادی کی خدمت کیا کرتی تھیں۔ انھوں نے اپنے بیٹے کو بتایا کہ حضورﷺ کی صاحب زادی نے مجھے بتایا کہ نبی کریمﷺ مجھے سکھایاکرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے: صبح کو یہ کلمات کہو: سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ، لَا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللّٰہِ، مَا شَائَ اللّٰہُ کَانَ وَمَا لَمْ یَشَأْ لَمْ یَکُنْ، أَعْلَمُ أَنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیْرٌ وَّأَنَّ اللّٰہَ قَدْ أَحَاطَ بِکُلِّ شَيْئٍ عِلْمًا۔ میں اللہ کی پاکی اور اس کی تعریف بیان کرتی ہوں، نیکیاں کرنے کی طاقت صرف اللہ ہی سے ملتی ہے۔ جو اللہ نے چاہا وہی ہوا اور جو نہیں چاہا وہ نہیں ہوا۔ میں جانتی ہوں کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے اور اللہ کے علم نے ہر چیز کو گھیراہواہے۔ جو اِن کلمات کو صبح کہے گا وہ شام تک محفوظ رہے گا اور جو شام کو کہے گا وہ صبح تک محفوظ رہے گا۔2 حضرت ابوالدرداء ؓ نے فرمایا: جو آدمی صبح وشام یہ کلمات سات مرتبہ کہے گا: حَسْبِيَ اللّٰہُ لَا إِلٰـہَ إِلَّا ھُوَ، عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۔ اللہ مجھے کافی ہے، اس کے سواکوئی معبود نہیں، اسی پر میں نے توکل کیا وہ عظیم عرش کا ربّ ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر فکر و پریشانی سے اس کی کفایت کریں گے چاہے سچے دل سے کہے یا جھوٹے سے۔3بازاروں میں اور غفلت کی جگہوں میں اللہ ذکر کرنا حضرت عِصمہ ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا سب سے زیادہ پسندیدہ عمل سُبْحَۃُ الْحَدِیْثِ ہے اور اللہ کو سب سے زیادہ ناپسندیدہ عمل تحریف ہے۔ ہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! سُبْحَۃُ الْحَدِیْثِ کیا ہے؟ فرمایا: سُبْحَۃُ الْحَدِیْثِ یہ ہے کہ لوگ باتیں