حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت حارثہ بن مُضَرّب کہتے ہیں کہ حضرت عمرؓ نے جو خط کوفہ والوں کو بھیجا تھا وہ میں نے پڑھا تھا، اس میں لکھا ہوا تھا: اما بعد! میں تمہارے پاس حضرت عمارکو امیر بنا کر، اور حضرت عبد اﷲ کو استاد اور وزیر بنا کر بھیج رہا ہوں۔ یہ دونوں حضورﷺ کے چیدہ اور برگزیدہ صحابہ میں سے ہیں۔ ان دونوں کی بات سنو اور ان دونوں کی اِقتدا کرو۔ اور حضرت عبداﷲ کو بھیج کر میں نے بڑی قربانی دی ہے، کیوںکہ مجھے ان کی یہاں ضرورت تھی لیکن میں نے تمہاری ضرورت کو مقدم رکھا۔ 5 حضرت ابو الاسود دُوَلیکہتے ہیں: میں بصرہ گیا تو وہاں حضرت عمران بن حُصَین ابو نُجَید ؓ تشریف فرما تھے۔ انھیں حضرت عمر بن خطّابؓ نے بصرہ اس لیے بھیجا تھا تاکہ وہ بصرہ والوں میں دین کی سمجھ پیداکریں۔1 حضرت محمد بن کعب قُرَظیؓ کہتے ہیںکہ نبی کریم ﷺ کے زمانے میں انصار میں سے صرف پانچ آدمیوں نے سارے قرآن کو یاد کیا تھا: حضرت معاذ بن جبل، حضرت عُبادہ بن صامت، حضرت اُبی بن کعب، حضرت ابو ایوب اور حضرت ابو الدرداءؓ۔ حضرت عمر بن خطّاب ؓ کے زمانے میں حضرت یزید بن اَبی سفیانؓ نے انھیں خط لکھا کہ شام والے بہت زیادہ مسلمان ہوگئے ہیں، اور سارے شہر ان سے بھر گئے ہیں، اور انھیں ایسے آدمیوں کی شدید ضرورت ہے جو انھیں قرآن سکھائیں اور ان میں دین کی سمجھ پیدا کریں۔ اے امیر المؤمنین! سکھانے والے آدمی بھیج کر آپ میری مدد کریں۔ پھر حضرت عمرؓ نے ان پانچوں حضرات کو بلایا اور ان سے فرمایا: تمہارے شامی بھائیوں نے مجھ سے مدد مانگی ہے کہ میں ان کے پاس ایسے آدمی بھیجوں جو انھیں قرآن سکھائیں اور ان میں دین کی سمجھ پیدا کریں۔ اﷲ آپ لوگوں پر رحم فرمائے! آپ لوگ اپنے میں سے تین آدمی اس کام کے لیے دے کر میری مدد کریں۔ اب اگر آپ لوگ چاہیں تو قرعہ اندازی کرلیں یا پھر جو اپنا نام اَزخود پیش کردے وہ چلا جائے۔ ان حضرات نے کہا: نہیں، قرعہ اندازی کی ضرورت نہیںہے۔ یہ حضرت ابو ایوب تو بہت بوڑھے ہیں اور یہ حضرت اُبی بن کعب بیمار ہیں، چناںچہ حضرت معاذ بن جبل، حضرت عبادہ اور حضرت ابوالدرداء ؓ ملکِ شام گئے۔ ان سے حضرت عمرؓنے فرمایا: حِمْص شہر سے شروع کرو، کیوںکہ تم لوگوں کو مختلف اِستعداد والا پاؤ گے۔ بعض ایسے بھی ہوں گے جو جلدی سیکھ جائیں گے۔ جب تمھیں کوئی ایسا آدمی نظر آئے تو دوسرے لوگوں کو اس کی طرف متوجہ کردو(کہ وہ اس سے علم حاصل کریں)۔ جب تم حمص والوں کے بارے میں مطمئن ہوجاؤ تو پھر تم میں سے ایک وہاں ٹھہر جائے، اور ایک دِمشق چلاجائے اور ایک فلسطین۔ چناںچہ یہ حضرات حمص تشریف لے گئے اور وہاں ٹھہر کر انھیں سکھاتے رہے۔ جب ان کے بارے میں اطمینا ن ہوگیا تو حضرت عُبادہ وہاں ٹھہر گئے اور حضرت ابوالدرداءؓ دِمشق اور حضرت معاذ بن جبل ؓ فلسطین چلے گئے۔ حضرت معاذ ؓ کا تو طاعونِ عمواس میں انتقال ہوگیا، بعد میں حضرت عبادہ ؓ فلسطین چلے گئے ان کا بھی وہاں ہی انتقال ہوا۔ البتہ حضرت ابو الدرداء ؓ دِمشق ہی رہے اور ان کا وہاں ہی انتقال ہوا۔1علم حاصل کرنے کے لیے سفر کرنا حضرت عبداﷲ بن محمد بن عقیل کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن عبد اﷲؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مجھے یہ خبر پہنچی کہ ایک آدمی