حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لیا اب خوش حالی کی آزمایش میں ڈال کر تمہارا امتحان لیا جائے گا۔ اور مجھے تم پر سب سے زیادہ ڈر عورتوں کی آزمایش کاہے۔ جب وہ سونے چاندی کے کنگن پہن لیں گی، اور شام کی باریک اور یمن کی پھول دار چادریں پہن لیں گی تو وہ مال دار مرد کو تھکادیں گی اور فقیر مرد کے ذمہ ایسی چیزیں لگادیں گی جو اسے میسر نہیں ہوں گی۔ 4حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی نصیحتیں حضرت ابنِ مسعود ؓ نے فرمایا: مجھے اس آدمی پر بہت غصہ آتاہے جو مجھے فارغ نظر آتاہے، نہ آخرت کے کسی عمل میں لگاہواہے اور نہ دنیا کے کسی کام میں۔1 حضرت ابنِ مسعود ؓ نے فرمایا: مجھے تم میں سے کوئی آدمی ایسا نہیں ملنا چاہیے جورات کو مردہ پڑا رہے اور دن کو قطرب کیڑے کی طرح پُھدکتا پھرے۔ یعنی رات بھر تو پڑاسوتارہے اور دن میں بھی دنیا کے کاموں میں خوب بھاگ دوڑ کرے۔ 2 حضرت عبداللہ ؓ نے فرمایا: دنیا کا صاف حصہ تو چلا گیا اور گدلا حصہ رہ گیاہے، لہٰذا آج تو موت ہر مسلمان کے لیے تحفہ ہے۔ 3 ایک روایت میں یہ ہے کہ دنیا تو پہاڑ کی چوٹی کے تالاب کی طرح ہے جس کا صاف حصہ جاچکا ہو اور گدلا حصہ رہ گیاہو۔ 4 حضرت عبداللہ ؓ نے فرمایا: غور سے سنو! دونا گوار اور ناپسندیدہ چیزیں کیا ہی اچھی ہیں: ایک موت اور دوسری فقیری۔ اور اللہ کی قسم! انسان کی دوہی حالتیں ہوتی ہیں یا مال داری یا فقیری۔ اور مجھے اس کی کوئی پروا نہیں ہے کہ ان دونوں میں سے کون سی حالت میں مجھے مبتلا کیاجائے۔ اگر مال داری کی حالت ہوگی تو میں اپنے مال کے ذریعہ سے لوگوں کے ساتھ غم خواری اور مہربانی کا معاملہ کروں گا (اور یوں اللہ کا حکم پورا کروں گا)، اور اگر فقیری کی حالت ہوگی تو صبر کروںگا (اور یوں اللہ کا حکم پوراکروںگا)۔ 5 حضرت عبداللہ ؓ نے فرمایا: کوئی بندہ اس وقت تک ایمان کی حقیقت تک نہیں پہنچ سکتا جب تک وہ ایمان کی چوٹی تک نہ پہنچ جائے۔ اور اس وقت تک ایمان کی چوٹی تک نہیں پہنچ سکتا جب تک کہ اس کے نزدیک فقیری مال داری سے اور چھوٹا بننا بڑا بننے سے زیادہ محبوب نہ ہوجائے، اور اس کی تعریف کرنے والا اور اس کی برائی کرنے والا دونوں اس کے نزدیک برابر نہ ہوجائیں (نہ تعریف سے اثر لے نہ برائی سے)۔ حضرت عبداللہ ؓ کے شاگردوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ حلال کمائی کے ساتھ فقیر حرام کمائی کی مال داری سے، اور اللہ کی اطاعت کرتے ہوئے چھوٹا بننا اللہ کی نافرمانی کے ساتھ بڑا بننے سے زیادہ محبوب ہو، اور حق بات میں تعریف کرنے والا اور برائی کرنے والا برابر ہو۔ 1 حضرت ابنِ مسعود ؓ نے فرمایا: اس اللہ کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں! جو بندہ اسلام کی حالت پر صبح اور شام کرتاہے کوئی دنیاوی مصیبت اس کا نقصان نہیں کرسکتی۔2