حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بزار کی روایت میں یہ ہے کہ مجھے سب سے افضل اور اﷲ کے سب سے زیادہ قریب عمل بتائیں۔نبی کریم ﷺ کے صحابۂ کرامؓ کا ذکر کی ترغیب دینا حضرت عمرؓ نے فرمایا: اپنے آپ کو انسانوں کے تذکرے میں مشغول نہ کرو ،کیوںکہ یہ تو بَلااور مصیبت ہے، بلکہ اﷲکا ذکر اہتمام سے کرو۔3 حضرت عمرؓ نے فرمایا: اﷲکا ذکر پابندی سے کرو، کیوںکہ یہ تو سراسر شِفا ہے۔ اور انسانوں کے تذکرے سے بچو، کیوںکہ یہ سراسر بیماری ہے۔4 حضرت عثمانؓنے فرمایا: اگر ہمارے دل پاک ہوتے تو اﷲ کے ذکر سے کبھی نہ اُکتاتے۔5 حضرت ابنِ مسعود ؓ نے فرمایا: اﷲکا ذکر کثرت سے کرو اور اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے کہ تم صرف ایسے آدمی کے ساتھ رہو جو اﷲ کے ذکر میں تمہاری مدد کرے۔ (اصل یہ ہے کہ انسان اصول و آداب کے ساتھ سب سے مل جل کررہے اور یہی افضل ہے، اور جو صبر نہ کرسکے تو مجبوری کی وجہ سے الگ تھلگ رہاکرے)1 حضرت سلمانؓنے فرمایا: اگر ایک آدمی رات بھر گوری چٹی باندیا ں تقسیم کرتا رہے، اور دوسرا آدمی رات بھر قرآن پڑھتا رہے اور اﷲ کا ذکر کرتا رہے تو یہ ذکر والا افضل ہوگا۔2 حضرت حبیب بن عبید کہتے ہیں: ایک آدمی نے حضرت ابوالدرداءؓکی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا کہ مجھے کچھ وصیت فرمادیں۔ حضرت ابوالدرداءؓ نے فرمایا: تم خوشی میں اﷲکو یاد رکھو اﷲتکلیف میں تمھیں یاد رکھے گا۔ اور جب تمہارا دل دنیا کی کسی چیز کی طرف جھانکے تو تم اس میں غور کرو کہ اس کا انجام کیا ہوگا؟3 حضرت ابو الدرداءؓ نے فرمایا: کیا میںتمھیں وہ عمل نہ بتادوں جو تمہارے اعمال میں سب سے بہتر ہے، تمہارے مالک یعنی اﷲتعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہے، تمہارے درجات کو سب سے زیادہ بڑھانے والا ہے، اور اس سے بھی بہتر ہے کہ تم دشمن سے لڑائی کرو اور وہ تم کو قتل کریں اور تم ان کو قتل کرو، اور درہم اور دینار تقسیم کرنے سے بھی بہتر ہے؟ لوگوں نے عرض کیا: اے ابوالدرداء! وہ عمل کون سا ہے؟ فرمایا:اﷲکا ذکر۔ اور اﷲکا ذکر سب سے بڑی نیکی ہے۔4 حضرت ابو الدرداءؓ نے فرمایا: جن لوگوں کی زبانیں ہر وقت اﷲکے ذکر سے تر رہیں گی اُن میں سے ہر آدمی جنت میں ہنستا ہوا داخل ہوگا۔5 حضرت معاذ بن جبلؓ نے فرمایا:کسی آدمی نے کوئی عمل ایسا نہیں کیا جو اﷲکے ذکر سے زیادہ اﷲکے عذاب سے نجات دینے والا ہو۔ لوگوں نے عرض کیا: اے ابو عبدالرحمن! کیا جہاد فی سبیل اﷲبھی اس سے زیادہ نجات دینے والا نہیں؟ فرمایا: نہیں، کیوںکہ