حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت زُہری کہتے ہیں: جس دن حضرت حسینؓ کو شہید کیا گیا اس دن شام میں جو بھی پتھر اٹھایاجاتا اس کے نیچے خون ہوتا۔ 3 حضرت اُمّ حکیم ؓ کہتی ہیں: جس دن حضرت حسین ؓ کو شہید کیا گیا اس دن میں کم عمر لڑکی تھی، تو کئی دن تک آسمان خون کی طرح سرخ رہا۔ 4 حضرت ابوقُبیل کہتے ہیں: جب حضرت حسین بن علی ؓ کو شہید کیا گیا تو اسی وقت سورج کو اتنا زیادہ گرہن لگا کہ عین دوپہر کے وقت ستارے نظر آنے لگے اور ہم لوگ سمجھے کہ قیامت آگئی۔ 1صحابۂ کرام ؓ کے قتل ہونے پر جنّات کا نوحہ کرنا حضرت مالک بن دینار کہتے ہیں: جب حضرت عمر بن خطّاب ؓ کو شہید کیاگیا تو یمن کے تبالہ پہاڑ پر ایک آواز سنی گئی کہ کسی نے یہ دوشعر پڑھے: لَبَّیْکَ عَلَی الإِسْلَامِ مَنْ کَانَ بَاکِیًا فَقَدْ أَوْشَکُوْا ھَلْکـٰی وَمَا قَدُمَ الْعَھْدُ وَأَدْبَرَتِ الدُّنْیَا وَأَدْبَرَ خَیْرُھَا وَقَدْ مَلَّھَا مَنْ کَانَ یُوْقِنُ بِالْوَعْدٖ اسلام پر جس نے رونا ہے وہ رولے، کیوںکہ سب لوگ ہلاگ ہوگئے حالاںکہ ابھی اسلام کو زیادہ عرصہ نہیں ہوا تھا۔ اور دنیا اور دنیا کی خیر نے پیٹھ پھیرلی ہے اور جو آخرت کے وعدوں پر یقین رکھتاہے اس کا دل دنیا سے اُکتاگیاہے۔ لوگوں نے اِدھر اُدھر بہت دیکھا، لیکن انھیں پہاڑ پر کوئی بولنے والا نظر نہ آیا (کیوںکہ یہ اشعار جنّ نے پڑھے تھے)۔2 حضرت عائشہؓفرماتی ہیں کہ میں نے رات کے وقت کسی کو ان اشعار کے ذریعہ حضرت عمر ؓ کی وفات کی خبر دیتے ہوئے سنا اور مجھے یقین ہے کہ وہ خبر دینے والا انسان نہیں تھا (بلکہ جنّ تھا): جَزَی اللّٰہُ خَیْْرًا مِّنْ أَمِیْرٍ وَّبَارَکَتْ یَدُ اللّٰہِ فِيْ ذَاکَ الْأَدِیْمِ الْمُمَزَّقٖ فَمَنْ یَّمْشِ أَوْ یَرْکَبْ جَنَاحَيْ نَعَامَۃٍ لِیُدْرِکَ مَا قَدَّمْتَ بِالْأَمْسِ یُسْبَقٖ قَضَیْتَ أُمُوْرا ثُمَّ غَادَرْتَ بَعْدَھَا بَوَائِقَ فِيْ أَکْمَامِھَا لَمْ تُفَتَّقٖ اللہ تعالیٰ امیر المؤمنین کو جزائے خیر عطا فرمائے اور اللہ اپنی قدرت سے اس کھال میں برکت عطافرمائے جس کو ٹکڑے کردیاگیا۔ (اے امیر