حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں تم دونوں کو ہر شیطان سے، موذی زہریلے جانوروں سے اور ہر لگنے والی بری نظر سے اﷲ کے ان کلمات کی پناہ میں دیتا ہوں جو پورے ہیں۔4جنات سے اﷲ کی پناہ چاہنا حضرت ابو تیّاح کہتے ہیں: حضرت عبدالرحمن بن خَنْبَش تمیمیؓ عمر رسیدہ ہو چکے تھے۔ میں نے ان سے پوچھا:کیا آپ نے حضورﷺ کا زمانہ پایا ہے؟ انھوں نے کہا: جی ہاں۔ میں نے کہا: جس رات جنات نے حضورﷺ کے ساتھ مکر وفریب کرنا چاہا تھا اس رات حضور ﷺ نے کیا کیا تھا؟ انھوں نے کہا:اس رات شیاطین گھاٹیوں اور پہاڑی راستوں سے اتر کر حضور ﷺ کے پاس آنے لگے۔ ان میں سے ایک شیطان کے ہاتھ میں آگ کا ایک شعلہ تھا جس سے وہ حضورﷺ کا چہرۂ اَنور جلانا چاہتا تھا۔ اس پر حضرت جبرائیل ؑ آسمان سے اتر کر حاضر خدمت ہوئے اور عرض کیا: اے محمد! پڑھیے۔ حضور ﷺ نے فرمایا: کیا پڑھوں؟ انھوں نے کہا: یہ دعا پڑھیے: أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّۃِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَذَرَأَ وَبَرَأَ، وَمِنْ شَرِّ مَا یَنْزِلُ مِنَ السَّمَائِ، وَمِنْ شَرِّ مَا یَعْرُجُ فَیْھَا، وَمِنْ شَرِّ فِتَنِ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ، وَمِنْ شَرِّ کُلِّ طَارِقٍ إِلَّا طَارِقًا یَّطْرُقُ بِخَیْرٍ یَا رَحْمٰنُ۔ میں اﷲ کے کامل کلمات کی پناہ لیتا ہوں ان تمام چیزوں کے شر سے جنھیں اس نے پیدا فرماکر پھیلا دیا، اور جنھیں اس نے بے مثال بنایا، اور ہر اس چیز کے شر سے جو آسمان سے اُترتی ہے، اور ہر اس چیز کے شر سے جو آسمان میں چڑھتی ہے، اور رات اور دن کے فتنوں سے اور رات کو پیش آنے والے ہر حادثہ کے شر سے، سوائے اس حادثہ کے جو خیر لے کر آئے، اے رحمن!1 (چناںچہ حضورﷺ نے یہ کلمات کہے جس سے) ان شیاطین کی آگ بجھ گئی اور اﷲ نے انھیں شکست دے دی۔ حضرت اُبی بن کعبؓفرماتے ہیں: میں نبی کریم ﷺ کے پاس تھا کہ اتنے میں آپ کے پاس ایک دیہاتی آیا اور اس نے عرض کیا:اے اﷲ کے نبی! میرا ایک بھائی ہے جسے تکلیف ہے۔ حضور ﷺ نے پوچھا:اسے کیا تکلیف ہے؟ اس نے کہا:اس پر جنات کا اثر ہے۔ آپ نے فرمایا: اسے میرے پاس لائو۔ وہ دیہاتی اپنے بھائی کو لایا اور اسے حضور ﷺ کے سامنے بٹھادیا۔ حضورﷺ نے سورۂ فاتحہ اور مندرجہ ذیل آیتیں پڑھ کر اسے اﷲ کی پناہ میں دیا۔ سورۂ بقرہ کی شروع کی چار آیتیں اور یہ دو آیتیں {وَاِلٰـھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ}اور آیۃ الکرسی اور سورۂ بقرہ کی آخری تین اور آلِ عمران کی ایک آیت {شَھِدَ اللّٰہُ اَنَّہٗ لَا اِلٰـہَ اِلَّا ھُوَ} اور اَعراف کی ایک آیت{ اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ} اور سورۂ مؤمنون کی آخری آیت {فَتَعَالَی اللّٰہُ الْمَلِکُ الْحَقُّ} اور سورئہ جنّ کی ایک آیت {وََاَنَّہٗ تَعَالٰی جَدُّ رَبِّنَا} اور سورۂ صافات کی شروع کی دس آیتیں اور سورۂ حشر کی آخری تین آیتیں اور {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ} اور معوّذ تین یعنی{ قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ}اور {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ}۔ (حضورﷺ کے اس پڑھنے کی برکت سے) وہ آدمی وہاں سے اس طرح ٹھیک ہو کر اٹھا کہ جیسے اسے کوئی تکلیف ہی نہ تھی۔ 1