حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت مسروق کہتے ہیں کہ میں نے حضرت اُبی بن کعب ؓسے ایک مسئلہ پوچھا تو انھوں نے فرمایا: کیا یہ پیش آچکا ہے؟ میں نے کہا:نہیں۔ تو فرمایا: جب تک یہ پیش نہ آئے اس وقت تک مجھے آرام سے رہنے دو۔2 ابنِ سعد کی روایت میں اس طرح ہے کہ حضرت اُبی ؓ نے فرمایا کہ جب تک یہ پیش نہ آجائے اس وقت تک ہمیں آرام سے رہنے دو۔ جب یہ پیش آجائے گا تب ہم تمہارے لیے کوشش کرکے اپنی رائے بتادیں گے۔ حضرت عامرکہتے ہیں کہ حضرت عمارؓ سے ایک مسئلہ پوچھا گیا تو پوچھا: کیا یہ مسئلہ پیش آچکا ہے؟ لوگوں نے کہا: نہیں۔ تو فرمایا: جب تک یہ مسئلہ پیش نہ آجائے اس وقت تک ہمیں چھوڑے رکھو۔ جب یہ پیش آجائے گا تب زور لگا کر اس کا صحیح جوا ب نکال کر تمھیں بتائیں گے۔3قرآن سیکھنا اورسکھانا اور پڑھ کر لوگوں کو سنانا حضرت ابو اُمامہؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضورﷺ کی خدمت میںآکر عرض کیا: یارسول اﷲ! میں نے فلاں قبیلہ کا حصہ خریدا تو مجھے اس میں اتنا اور اتنا نفع ہوا۔ حضورﷺ نے فرمایا: کیا میں تمھیں اس سے زیادہ نفع کی صورت نہ بتادوں؟ اس نے کہا: کیا اس سے زیادہ نفع ہوسکتا ہے؟ حضورﷺ نے فرمایا: ہاں، آدمی دس آیتیں سیکھ لے (تو اسے اس سے زیادہ نفع مل جائے گا)۔ چناںچہ وہ آدمی گیا اور اس نے دس آیتیں سیکھیں اور آکر حضورﷺ کو اس کی اطلاع کی۔1 حضرت اُبی بن کعب ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے فرمایا: کیا میں تمھیں ایسی سورت نہ سکھاؤں کہ اس جیسی سورت تورات، انجیل، زبور اور قرآن (کسی آسمانی کتاب) میں نازل نہیں ہوئی؟ میں نے کہا: ضرور سکھائیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: امید ہے اس دروازے سے نکلنے سے پہلے ہی تم اس سورت کو سیکھ لو گے۔ پھر حضورﷺکھڑے ہوگئے اور آپ کے ساتھ میں بھی کھڑا ہوگیا۔ پھر آپ مجھ سے باتیں کرنے لگے۔ میرا ہاتھ آپ کے ہاتھ میں تھا اور میں اس خیال سے پیچھے ہٹنے لگا کہ حضورﷺ کہیں مجھے بتانے سے پہلے باہر نہ چلے جائیں۔ جب میں دروازے کے قریب پہنچ گیا تو میں نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! وہ سورت جس کا آپ نے مجھ سے وعدہ کیا تھا؟ آپ نے فرمایا: جب تم نماز کے لیے کھڑے ہوتے ہو تو کیا پڑھتے ہو؟ میں نے کہا: سورۂ فاتحہ۔ آپ نے فرمایا:بس یہی ہے، یہی وہ سات آیتیں ہیں جن کو نماز میں بار بار پڑھا جاتا ہے، جن کے بارے میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {وَلَقَدْ اٰتَیْنٰکَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ وَالْقُرْاٰنَ الْعَظِیْمَ آیت کا نشان}2 اور ہم نے آپ کو سات آیتیں دیںجو (نماز میں) مکرر پڑھی جاتی ہیں اور قرآنِ عظیم دیا۔ یہی وہ چیز ہے جو مجھے خاص طور سے دی گئی ہے۔ 3