حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کو آخرشب میں چند کلمات کہتے ہوئے سناہے، پھر میں نے وہ کلمات انھیں بتائے تو انھوں نے فرمایا: حضرت یعقوب ؑ نے اپنے بیٹوں سے وعدہ فرمایاتھا کہ میں تمہارے لیے اپنے ربّ سے اِستغفار کروںگا، تو انھوں نے آخرشب میں ان کے لیے دعائے مغفرت کی تھی۔2دعامیں دونوں ہاتھ اٹھانا اور پھر چہرے پر دونوں ہاتھ پھیر نا حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ جب دعا فرماتے تھے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے تھے، اور جب دعا سے فارغ ہوجاتے تو دونوں ہاتھ اپنے چہرے پر پھیر لیتے۔3 حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ جب دعامیں ہاتھ اٹھا لیتے تھے تو جب تک انھیں اپنے چہرے پر نہ پھیر لیتے اس وقت تک نیچے نہ کرتے۔4 حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں: میں نے نبی کریم ﷺ کو اَحجارُالزَّیت (مسجد ِنبوی کے مغرب میں ایک جگہ کا نام ہے) کے پاس دیکھا کہ آپ دعامانگ رہے تھے اور آپ کی ہتھیلیاں منہ کی طرف تھیں۔ جب آپ دعاسے فارغ ہوگئے تو آپ نے ہتھیلیاں اپنے منہ پر پھیر لیں۔1 حضرت عائشہؓفرماتی ہیں: حضورﷺ دعامیں اتنی دیر ہاتھ اٹھائے رکھتے تھے کہ میں تھک جاتی تھی۔2 عبدالرزاق میں حضرت عائشہؓسے اسی جیسی روایت منقول ہے، اس میں یہ بھی ہے کہ حضورﷺ نے یہ دعا مانگی: اَللّٰہُمَّ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ، فَلَا تُعَذِّبْنِيْ بِشَتْمِ رَجُلٍ شَتَمْتُہٗ أَوْ اٰذَیْتُہٗ۔ اے اللہ! میں بشر ہی تو ہوں، میں نے کسی کو برا بھلا کہا ہو یا کسی کو تکلیف پہنچائی ہو تو اس وجہ سے مجھے عذاب نہ دینا۔3 ایک مرتبہ حضرت عائشہؓ نے دیکھا کہ حضورﷺ دونوں ہاتھ اٹھا کر یہ دعا کررہے ہیں: میں بشرہی تو ہوں اس لیے مجھے سزانہ دے۔ کسی مؤمن کو میں نے تکلیف دی ہو یا اسے برابھلا کہا ہو تو اس وجہ سے مجھے سزانہ دینا۔4 حضرت عروہ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ کا دیہاتیوں کی ایک قوم کے پاس سے گزرہوا۔ یہ مسلمان ہو چکے تھے اور کافروں کے لشکروں نے ان کے علاقے کو تباہ وبرباد کردیاتھا۔ حضورﷺ نے ان کے لیے دعا کرنے کے لیے ہاتھ اپنے چہرے کی طرف اٹھائے تو ایک دیہاتی نے کہا: یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں!ہاتھ اور لمبے فرمادیں۔ تو آپ نے اپنے چہرے کے آگے اور بڑھادیے آسمان کی طرف اوپر اور نہ اُٹھائے۔5 حضرت ابونُعیم وہب کہتے ہیں: میں نے دیکھا کہ حضرت ابنِ عمر اور حضرت ابنِ زبیر ؓ دعاکررہے تھے اور دعا کے بعد انھوں نے اپنی ہتھیلیاں اپنے چہرے پر پھیریں۔1