حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہم بیٹھ کر اللہ کا ذکر کررہے ہیں۔ اس پر حضرت عمر بھی ان کے پاس بیٹھ گئے اور ان میں سے جو اُن کے سب سے قریب تھے اس سے فرمایا: تم دعا کراؤ۔ اس نے دعا کرائی۔ اس طرح ان سب سے ایک ایک سے دعا کروائی۔ چناںچہ سب نے دعاکرائی یہاں تک کہ میری باری آگئی۔ میں آپ کے پہلو میں بیٹھا ہواتھا، فرمایا: اب تم دعا کراؤ۔ تو میری زبان بند ہوگئی اور مجھ پر کَپکَپی طاری ہوگئی جس کا انھیں بھی اندازہ ہوگیا، تو فرمایا: اور کچھ نہیں تو اتنی ہی دعا کرادو: اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَنَا، اَللّٰھُمَّ ارْحَمْنَا۔ اے اللہ! ہماری مغفرت فرما۔ اے اللہ! ہم پر رحم فرما۔ پھر حضرت عمر نے دعا شروع کی تو ان لوگوں میں سب سے زیادہ آنسوؤں والا اور سب سے زیادہ رونے والا ان کے علاوہ کوئی نہیں تھا۔ پھر حضرت عمر نے فرمایا: اب آپ سب لوگ بھی خاموش ہوجائیں اور بکھر جائیں۔1 حضرت ابوہُبَیْرہ کہتے ہیں: حضرت حبیب بن مَسلَمہ فَہری ؓ مستجابُ الدعوات صحابی تھے۔ انھیں ایک لشکر کا امیر بنایا گیا۔ انھوں نے ملکِ روم جانے کے راستے تیار کرائے۔ جب دشمن کا سامنا ہوا تو انھوں نے لوگوں سے کہا: میں نے حضورﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو جماعت ایک جگہ جمع ہو اور ان میں سے ایک دعا کرائے باقی سب آمین کہیں، تو اللہ تعالیٰ ان کی دعا ضرور قبول فرمائیں گے۔ پھر حضرت حبیبؓ نے اللہ کی حمدوثنا بیان کی اور یہ دعا مانگی: اے اللہ! ہمارے خون کی حفاظت فرما اور شہدا والا اَجر ہمیں عطافرما۔ ابھی دعامانگی ہی تھی کہ اتنے میں دشمن کا سپہ سالار جسے رومی زبان میں ہنباط کہاجاتاہے وہ آگیا اور حضرت حبیب کے پاس ان کے خیمے کے اندر چلاگیا، گویا اس نے اپنی شکست مان لی۔2 ’’شہادت کی تمنّا اور شہادت کی دعا‘‘ کے باب میں حضرت مَعْقِل بن یسار ؓ کی لمبی حدیث گزر چکی ہے جس میں یہ بھی ہے کہ حضرت نعمان بن مُقَرّن ؓ نے فرمایاکہ اب میں اللہ تعالیٰ سے دعاکروں گا تم میں سے ہر آمی اس پر ضرور آمین کہے، اس کی میری طرف سے پوری تاکید ہے۔ پھر یہ دعا مانگی: اے اللہ! آج نعمان کو شہادت کی موت نصیب فرما اور مسلمانوں کی مدد فرما اور انھیں فتح نصیب فرما۔3 حضرت عُقْبَہ بن عامر ؓ فرماتے ہیں: ایک صحابی کو ذُوالبِجادَین کہا جاتاتھا۔ ان کے بارے میں نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہ آہیں بھر کر رونے والا ہے۔ اور یہ اس وجہ سے فرمایا کہ یہ صحابی بہت زیادہ تلاوت اور اللہ کا ذکر کرنے والے تھے، اور اونچی آواز سے دعا کیا کرتے تھے۔4نیک لوگوں سے دعا کرانا حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عمرہ کی اجازت مانگی۔ آپ نے اجازت مرحمت فرمادی اور فرمایا:اے میرے