حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آواز نے چند کلمات کہے جنھیں ان سب لوگوں نے سنا جو قبر کے کنارے پر تھے۔ پھر میمون نے پچھلی آیات ذکرکیں۔جِنّات اور غیبی آوازوں کا صحابۂ کرام ؓ کی مدد کرنا حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں: حضرت خُریم بن فاتک ؓ نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے کہا: اے امیرالمؤمنین! کیا آپ کو نہ بتائوں کہ میرے اسلام لانے کی اِبتدا کیسے ہوئی؟ حضرت عمر نے فرمایا: ضرور بتائو۔ انھوں نے کہا:میں ایک مرتبہ اپنے جانور تلاش کررہا تھا اور ان کے نشانات پر چل رہاتھا کہ اسی میں اَبرَقُ الْعَزَّاف مقام پر مجھے رات آگئی، تو میں نے اونچی آواز سے پکار کر کہا: میں اس وادی کے (جنّ) بادشاہ کی پناہ چاہتاہوں اس کی قوم کے بے وقوفوں سے۔ تو غیب سے کسی نے بلند آواز سے کہا: وَیْحَکَ عُذْ بِاللّٰہِ ذِي الْجَلَالِ وَالْمَجْدِ وَالنَّعْمَائِ وَالإِفْضَالِ تیرابھلا ہو! اللہ کی پناہ مانگ جو جلال، بزرگی، نعمت اور فضل والا ہے۔ وَاقْرَأْ آیَاتٍ مِّنَ الْأَنْفَالِ وَوَحِّدِ اللّٰہَ وَلَا تُبَالِ سورت اَنفال کی آیتیں پڑھ، اور اللہ کو ایک مان اور کسی کی پروا نہ کر۔ یہ سن کر میں بہت زیادہ ڈرگیا۔ جب میری جان میں جان آئی تو میں نے کہا: یَا أَیُّھَا الْھَاتِفُ مَا تَقُوْلُ أَرُشْدٌ عِنْدَکَ اَمْ تَضْلِیْلُ بَیِّنْ لَنَا ھُدِیْتَ مَا الْحَوِیْلُ اے غیبی آواز دینے والے! تو کیا کہہ رہاہے؟ کیا تو صحیح راستہ دکھانا چاہتا ہے یا گمراہ کرنا چاہتا ہے؟ اللہ تجھے ہدایت دے!ہمیں صاف صاف بتا کہ کیا صورت ہے؟