حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چھوڑ دی۔ جب حضرت عمر ؓ کو اس کی یہ خبر پہنچی تو فرمایا: ایسے کیا کرو جب تم دیکھو کہ تمہارا بھائی پھسل گیا ہے اسے راہِ راست پر لاؤ اور اسے اللہ کی معافی کا یقین دلاؤ اور اللہ سے دعاکرو کہ اسے توبہ کی توفیق عطا فرمائے اور تم اس کے خلاف شیطان کے مدد گار نہ بنو (اور اسے اللہ کی رحمت سے نااُمید نہ کرو)۔2وہ کلمات جن سے دعاشروع کی جاتی ہے حضرت بُریدہ ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے ایک آدمی کو یہ کہتے ہوئے سنا: اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ بِأَنِّيْ أَشْھَدُ أَنَّکَ أَنْتَ اللّٰہُ وَلَا إِلٰـہَ إِلَّا أَنْتَ الْأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِيْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُن لَّہٗ کُفُوًا أَحَدٌ۔ اے اللہ! میں تجھ سے اس وسیلہ سے مانگتاہوں کہ میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ بے شک توہی اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو اکیلاہے، بے نیاز ہے،جس سے نہ کوئی پیدا ہوا اور نہ وہ کسی سے پیداہوا اور نہ کوئی اس کے برابر کا ہے۔ آپ نے فرمایا: تم نے اللہ کے اُس اسمِ اَعظم کے ساتھ مانگاہے کہ جب بھی اس کے ساتھ مانگاجاتاہے تو اللہ تعالیٰ ضرور دیتے ہیں اور جب بھی اس کے ساتھ اسے پکارا جاتاہے تو وہ ضرور قبول کرتے ہیں۔3 حضرت معاذ بن جبل ؓ فرماتے ہیں: نبی کریم ﷺ نے ایک آدمی کو یہ کہتے ہوئے سنا: یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ۔ حضورﷺ نے فرمایا: تیرے لیے قبولیت کا دروازہ کھل گیا ہے، اب تو مانگ۔1 حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ کا حضرت ابوعیّاش زید بن صامت زُرَقی ؓ کے پاس سے گزرہوا، وہ نماز پڑھ رہے تھے اور یہ کہہ رہے تھے: اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ بِأَنَّ لَکَ الْحَمْدُ لَا إِلٰـہَ إِلَّا أَنْتَ، یَا حَنَّانُ! یَا مَنَّانُ! یَا بَدِیْعَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ! یَا ذَا الْجَلَالِ وَالإِکْرَامِ۔ اے اللہ! میں تجھ سے اس وسیلہ سے مانگتا ہوں کہ تمام تعریفیں تیرے لیے ہیں۔تیرے سواکوئی معبود نہیں۔ اے بڑے مہربان! اے بہت دینے والے! اے آسمانوں اور زمین کو کسی نمونہ کے بغیر بنانے والے! اے بزرگی اور بخشش والے! حضورﷺ نے فرمایا: تم نے اللہ سے اس کے اسمِ اَعظم کے وسیلہ سے مانگا ہے کہ جب اس کے ذریعے سے دعا کی جائے تو اللہ ضرور قبول فرماتے ہیں اور جب اس کے وسیلہ سے اس سے مانگا جائے تو ضرور عطافرماتے ہیں۔2 ایک روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں: یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ! اے سدا زندہ رہنے والے! اے سب کو قائم رکھنے والے! حاکم کی روایت میں اس کے بعد یہ الفاظ بھی ہیں: أَسْأَلُکَ الْجَنَّۃَ وَأَعُوْذُ بِکَ مِنَ النَّارِ۔ میں تجھ سے جنت مانگتاہوں اور آگ سے تیری پناہ چاہتاہوں۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ ایک دیہاتی کے پاس سے گزرے، وہ اپنی نماز میں دعامانگ رہاتھا اور کہہ رہاتھا: