حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الرَّاحِمِیْنَ! کہہ کر پکارا تھا تو اس وقت میں ساتویں آسمان پر تھا۔ جب تم نے دوبارہ پکارا تھا تو میں آسمانِ دنیا پر تھا۔ جب تم نے تیسری بار پکارا تھا تو میں آپ کے پاس پہنچ گیا۔2صحابۂ کرام ؓ کا فرشتوں کو دیکھنا حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں: ایک مرتبہ حضورﷺ نے کسی شخص کی آواز سنی تو آپ جلدی سے اٹھے اور گھر کے باہر اس کے پاس گئے۔ میں بھی دیکھنے کے لیے آپ کے پیچھے گئی تو میں نے دیکھا کہ ایک آدمی اپنے ترکی گھوڑے کی گردن کے بالوں پر سہارالگائے کھڑاہے۔ جب میں نے ذراغور سے دیکھا تو ایسے لگا کہ یہ حضرت دِحْیَہ کلبی ؓہیں اور وہ پگڑی باندھے ہوئے ہیں جس کا شملہ ان کے کندھوںکے درمیان لٹکا ہوا ہے۔ جب حضورﷺ میرے پاس اندر تشریف لائے تو میں نے عرض کیا کہ آپ بہت تیزی سے اٹھ کر باہر گئے تھے، میں نے بھی باہر جاکر دیکھا تو وہ تو حضرت دِحیہ کلبی ؓ تھے (ان کی وجہ سے آپ کو اتنی جلدی کرنے کی ضرورت نہیں تھی)۔ حضورﷺ نے فرمایا: کیا تم نے انھیں دیکھاہے؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں! فرمایا: یہ حضرت جبرائیل ؑ تھے۔ انھوں نے مجھے کہا ہے کہ میں بنو قریظہ پر حملہ کرنے کے لیے چلوں۔ 1 حضرت سعید بن مسیّب بنوقریظہ کے بارے میں لمبی حدیث بیان کرتے ہیں جس میں یہ مضمون بھی ہے کہ نبی کریم ﷺ بنوقریظہ تشریف لے چلے تو راستہ میں نبی کریم ﷺ کا صحابۂ کرام ؓ کی کئی مجلسوں پر گزرہوا۔ حضورﷺ نے ان سے پوچھا:کیا ابھی تمہارے پاس سے کوئی گزراہے؟ ان سب نے کہا:جی ہاں! ابھی حضرت دِحیہ کلبی ؓ گزرے تھے جو سفید خچر پر سوار تھے ان کے نیچے ایک ریشمی چادر بھی تھی۔ حضورﷺ نے فرمایا: وہ حضرت دِحیہ نہیں تھے بلکہ حضرت جبرئیل ؑ تھے جنھیں بنوقُریظہ اس لیے بھیجا ہے تاکہ وہ ان کے قلعوں کو ہلا کر ان کے دلوں میں رعب ڈال دیں۔ 2 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ ایک مرتبہ ایک انصاری کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔ جب حضورﷺ ان کے گھر کے قریب پہنچے تو حضورﷺ نے سنا کہ وہ انصاری گھر کے اندر کسی سے بات کررہے ہیں۔جب حضورﷺ اجازت لے کر اندر تشریف لے گئے تو آپ کو وہاں کوئی نظر نہ آیا۔ آپ نے ان سے پوچھا: ابھی میں سن رہاتھا کہ تم کسی سے باتیں کررہے تھے۔ انھوں نے عرض کیا: یارسول اللہ! لوگوں نے میرے بخار کی وجہ سے جوباتیں کیں ان سے مجھے بہت غم و صدمہ ہوا، اس وجہ سے میں اندر آگیا۔ پھر میرے پاس اندر ایک آدمی آیا آپ کے بعد میں نے ایسا کوئی آدمی نہیں دیکھا جو اس سے زیادہ عمدہ مجلس والا اور زیادہ اچھی بات والا ہو۔ حضورﷺ نے فرمایا: یہ حضرت جبرائیل ؑ تھے اور تم میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں کہ اگر وہ اللہ پر قسم کھالیں تو اللہ ان کی قسم ضرور پوری کردے۔ 1 حضرت ابنِ عباسؓفرماتے ہیں: میں اپنے والد کے ساتھ حضورﷺ کی خدمت میں حاضر تھا۔ آپ کے پاس ایک آدمی تھا جو آپ کے