حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آرہے تھے۔ 1 ابنِ سعد میں دوسری روایت یہ ہے کہ حضرت محمد بن شُرَحْبِیل کہتے ہیں: ایک آدمی نے حضرت سعد بن معاذ ؓکی قبر سے مٹھی بھر مٹی لی اور مٹی لے کر چلاگیا۔ پھر کچھ دیر بعد اس نے مٹی کو دیکھا تو وہ مشک تھی۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ فرماتے ہیں: میں بھی اُن لوگوں میں تھا جنھوں نے بقیع میں حضرت سعد ؓ کی قبر کھودی تھی۔ ہم جب بھی مٹی کھود تے تو اس میں سے ہمیں مشک کی خوش بو آتی اور یہ خوش بو کا سلسلہ یوںہی چلتا رہا یہاں تک کہ ہم لحد تک پہنچ گئے۔2مقتول صحابہ ؓ کا آسمان کی طرف اُٹھایاجانا حضرت عُروہ کہتے ہیں: جب صحابہ غزوۂ بئرِمَعونہ میں شہید ہوگئے اور حضرت عمروبن اُمیَّہ ضَمری ؓ قید ہوگئے، تو عامر بن طفیل نے ایک شہید صحابی کی طرف اشارہ کرکے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ حضرت عمروبن اُمیَّہ نے کہا:یہ حضرت عامر بن فُہَیرہ ؓ ہیں۔ عامر بن طفیل کہتا ہے: میں نے ان کے شہید ہونے کے بعد دیکھا کہ ان کو آسمان کی طرف اٹھایاجارہاہے۔ پھر میں نے آسمان کی طرف دیکھا توآسمان ان کے اور زمین کے درمیان تھا۔ پھر ان کی نعش کو واپس زمین پر رکھ دیا گیا۔ پھر حضورﷺ کے پاس ان شہید صحابہ کی خبر پہنچی تو آپ نے صحابہ کو ان کی شہادت کی خبر دی اور فرمایا: تمہارے ساتھی شہید کردیے گئے ہیں اور انھوں نے اپنے ربّ سے یہ سوال کیا کہ اے ہمارے ربّ! ہمارے بھائیوں کو ہماری خبر کردے، اور یہ بھی بتادے کہ ہم تجھ سے راضی ہیں اور تو ہم سے راضی ہے۔ اس طرح حضورﷺ نے صحابہ کو ان کی خبر دی۔ ان شہید ہونے والوں میں حضرت عُروہ بن اَسماء بن صلت اور منذر بن عمروؓ بھی تھے، تو نیک فال لینے کی نیت سے حضرت زبیر بن عوام ؓ نے اپنے ایک بیٹے کا نام عُروہ اور دوسرے کا نام منذر رکھا۔1 اور واقدی نے ذکرکیا کہ حضرت عامر بن فُہَیرہؓ کے قاتل جبار بن سُلمیٰ کِلابی تھے۔ وہ کہتے ہیں: جب میں نے انھیں نیزہ ماراتو انھوں نے کہا: ربِّ کعبہ کی قسم! میں کامیاب ہوگیا۔ میںنے بعد میں پوچھا کہ یہ خود قتل ہورہے ہیں، لیکن یہ کہہ رہے ہیں: میں کامیاب ہوگیا، تو اس کامیابی کا کیا مطلب؟ لوگوں نے کہا: وہ کامیابی جنت کی ہے۔ میں نے کہا: انھوں نے سچ کہا۔ پھر اسی بات پر میں مسلمان ہوگیا۔ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہٗ۔ حضرت عُروہ کہتے ہیں: بعد میں حضرت عامر بن فُہَیرہ ؓ کا جسم وہاں کہیں نہ ملا۔ صحابہ ؓ یہی سمجھتے ہیں کہ فرشتوں نے انھیں دفن کردیا تھا۔2 واقدی میں ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا: فرشتوں نے ان کے جسم کو دفن کیا اور ان کو علّیِّین میں جگہ دی گئی۔ 3 حضرت عُروہ کہتے ہیں: عامر بن طفیل نے شہید ہونے والے صحابہ میں سے ایک کے بارے میں کہا تھا کہ جب وہ قتل ہوگئے تو انھیں آسمان اور زمین کے درمیان میں اُٹھالیا گیا یہاں تک کہ آسمان مجھے ان کے نیچے نظر آرہاتھا۔ لوگوں نے بتایا کہ وہ حضرت عامر بن